منی بجٹ پر تحفظات اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن ثاقب شیرانی نے بھی استعفی دیدیا

اسلام آباد(آن لائن) حکومتی پالیسیوں سے نالاں ہو کر 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل کے چوتھے ممبر ماہر معیشت ثاقب شیرانی نے بھی کونسل کی ممبر شپ سے استعفٰی دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دی گئی تھی جن میں سے 11 ممبران پرائیویٹ سیکٹر اور 8حکومتی ممبران شامل تھے۔ کونسل کا مقصد حکومتی اقتصادی پالیسیوں پر مشاورت کرنا تھی لیکن حکومت کی پالیسیوں سے اختلافات کی وجہ سے پرائیویٹ سیکٹر کے چوتھے ممبر ثاقب شیرانی بھی اقتصادی مشاورتی کونسل کی ممبر شپ سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ ان سے پہلے عاطف میاں، آصف اعجاز، عمران رسول استعفے دے چکے ہیں۔ اس حوالے سے ثاقب شیرانی کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا کہ انہوں نے ضمنی فنانس بل میں کونسل سے مشاورت نہ کرنے پر استعفٰی دیا ہے کیونکہ ان کے ضمنی فنانس بل پر تحفظات تھے اور اس حوالے سے کونسل کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ثاقب شیرانی گزشتہ پانچ ماہ سے اختلافات کے باعث کام نہیں کر رہے تھے۔ ثاقب شیرانی کے استعفٰی کے بعد اب حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کے ممبران کی تعداد 7،7 رہ گئی ہے۔
استعفٰی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...