اسلام آباد (اے پی پی+ این این آئی) سینٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعہ کے متاثرہ خاندان کو چیئرمین سینیٹ کی جانب سے نہیں بلایا گیااور نہ ہی اس خاندان کی طرف سے انہیں ملاقات کا کوئی پیغام ملا۔ ہفتے کو ایک بیان میں تر جمان سینٹ نے ذرائع ابلاغ کے کچھ حلقوں میں زیرگردش اس خبر کی کہ ساہیوال واقعہ سے متاثرہ خاندان کے افراد کو چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بلایا گیا لیکن ملاقات نہیں کی گئی کی سختی سے تردید کی ہے۔ ایک وضاحتی بیان میں ترجمان نے کہا نہ تو چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی کی جانب سے متاثرہ خاندان کو بلایا گیا تھا نہ ہی اس خاندان کی جانب سے ملاقات کیلئے کوئی پیغام ملا۔ ترجمان نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو اس سلسلے میں کوئی تکلیف ہوئی ہے تو ان سے معذرت کی جاتی ہے۔علاوہ ازیں سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھی کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے لواحقین کو کمیٹی کے 25 جنوری کے اجلاس میں بلانے کا کوئی باضابطہ نوٹس جاری نہیں ہوا تھا۔جاری اعلامیہ میں کہاگیا کہ سینیٹ کے قواعد کے تحت کمیٹی کے شرکاءکو اجلاس کے بارے وقت، تاریخ و مقام کے تعین کیساتھ باقاعدہ نوٹس جاری کیا جاتا ہے، لواحقین کو بلانے کا مقصد ان سے انکا موقف و تحریری بیان لینا ہے۔ ساہیوال واقعہ کے متاثرین اور مقامی کونسلرز کو آئندہ ہفتے نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔مقامی رکن قومی وصوبائی اسمبلی کو بھی کمیٹی اجلاس میں بلایا جائیگا۔وقوعہ کے متاثرین کو سننا کمیٹی کے ایجنڈے میں پہلے سے شامل ہے۔متاثرین کو لاہور سے اسلام آباد لانے کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام بھی سینیٹ سیکریٹ کی طرف سے کیا جائیگا۔ سانحہ ساہیوال کے لواحقین کی اسلام آباد میں موجودگی کی اطلاع قائمہ کمیٹی کو نہ پولیس و نہ وزارت داخلہ نے دی۔ اعلامیہ کے مطابق اگر پنجاب پولیس و وزارت داخلہ سانحہ ساہیوال کے لواحقین کی اطلاع کمیٹی کو دیتے تو انکو کمیٹی میں لازمی بلایا جاتا۔
متاثرہ خاندان/ ترجمان سینٹ