کراچی (نیو ز رپورٹر) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن محمد فضیل عطاری نے کہا ہے کہ مومن کی صفت ہے کہ جب اسے خوشی ملتی پہنچتی ہے تو شکر ادا اور تکلیف پہنچتی ہے تو صبر کرتا ہے،یقینا صبر میں خیر ہی خیر ہے ،صبر دنیا کے غموں سے پنا ہ دینے والی صفت ہے،صبر اللہ پاک کی رضا پر راضی اور گناہوں سے خود کو بچانے کا نام ہے،صبر قرب الہٰی کا ذریعہ اوردین کی سرداری ملنے کا سبب ہے۔ان خیالات ا ظہار انہوں نے غوثیہ مسجد بلدیہ ٹائون میں سنتوں بھرے اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صبر اللہ پاک کی طرف سے بہترین اور بے حساب اجر پانے کا ذریعہ ہے۔صبر کرنے سے مددا لٰہی شامل حال ہوتی ہے،صبر کرنے پر اللہ پاک کی رحمتیں نصیب ہوتی ہیں،صبر سے دنیا کی بہتری کیساتھ آخرت بھی سنور جاتی ہے۔ محمد فضیل عطاری نے کہا کہ افسوس آج ہم صبر سے بہت دور ہوچکے ہیں ،شاید یہی وجہ ہے کہ ایک تعداد ڈپریشن یعنی ذہنی دبائو کا شکار نظر آتی ہے،صبر کا دامن چھوڑ بیٹھنے کا ہی نتیجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں بلڈپریشر جیسا مہلک یعنی ہلاک کرنے والا مرض بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے ،صبر سے دوری کی وجہ سے بعض انتہائی غصیلے اور جذباتی بدنصیب افراد گھریلو جھگڑوں ، تنگدستیوں ، قرض داریوں ،بیماریوں ،مصیبتوں،کاروباری پریشانیوں اور شادی میں رکاوٹوں یا امتحان میں ناکامیوں وغیرہ کے سبب پیدا ہونے والے ذہنی دبائو کے باعث خود کشی کرڈالتے ہیں یاد رکھیں کئی گناہوں سے بچنے کا ایک بہترین ذریعہ صبر کی عادت اپنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صبر کی عادت بنانے کیلئے ضروری ہے کہ غصے کی عادت کو ختم کیا جائے ،غصہ ہی وہ مرض ہے جو بندے کو صبر اور اس کے اجر سے محروم کردیتا ہے اس لئے اگر کوئی بات ہمیں بری لگے یا ہماری طبیعت کے خلاف کوئی کام ہوجائے تو غصے میں آنے یا انتقامی کارروائی کاسوچنے کے بجائے شیطان کے وار کے کو ناکام بنانے کا ذہن بنانا چاہئے اورغصے کی صورت میں خاموشی اختیار کرکے درگزر سے کام لینا چاہئے۔