پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے 16 ارکان کو جاری اسلحہ لائسنز منسوخ

راولپنڈی(آن لائن)حکومت پنجاب نے کالعدم تنظیموں کے 16 اراکین کو جاری شدہ اسلحہ لائنسسز منسوخ کر دیئے ہیں جن کے نام انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کے فورتھ شیڈول میں تھے۔ میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسلحہ لائنسسز کی منسوخی کا اقدام کاؤنٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) اور ڈپٹی کمشنرز کی سفارشات پر آیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ پنجاب سے متعلقہ حکام اور نادرا کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ ایکشن لیں۔ڈویژنل کمشنر، ڈویژنل پولیس، ڈویژنل انپسکٹر جنرل آف پولیس، سی ٹی ڈی، سٹی پولیس افسران اور پنجاب بھر کے تمام پولیس افسران کو حکومت پنجاب نے آگاہ کر دیا ہے کہ پنجاب آرمز رولز 2017 ء کے ضابطہ 31 کے تحت حکومت نے تمام کیٹگریز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے 16 اراکین کو جاری تمام اسلحہ لائسنسز منسوخ کر دیئے ہیں جو کو اے ٹی اے کے فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے اور ان کے شناختی کارڈ نمبرز اسلحہ لائسنسز کی منسوخی کے لئے حکام کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ جن افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ کئے گئے ان میں حاجی مشتاق حسین، محمد الیاس، رانا محمد الیاس، عبدالطیف، خالد محمود عرف مودا، اعجاز احمد، غلام شبیر جوئیہ، عبدالحمید خالد، حق نواز، احسان اللہ، رانا ممریز علی، محمد آصف جاوید، محمد عبداللہ، محمد ابو زر نقوی، حافظ محمد احمد اور عبدالرشید شامل ہیں تاہم ان افراد کی اسلحہ لائسنس کی منسوخی کی وجوہات صوبائی حکام کی جانب سے نہیں بتائی گئیں۔ اے ٹی اے 1997 کے تحت وہ تمام افراد جن کے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں، ان کو اپنی مستقل رہائش گاہ چھورنے سے قبل اور یہاں واپس آنے پر پولیس کو آگاہ کرنا ضروری ہے اور پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے اور ضمانت دینے کے لئے متلعقہ تھانوں میں ضمانتی درخواست بھی جمع کرانا ہوتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن