تیونسی صدر کو داعشی جنگجوئوں کے بچوں سے ملاقات پرتنقید کا سامنا

تیونیسیا(صباح نیوز) لیبیا سے لائے گئے داعشی جنگجوئوں کے بچوں سے ملاقات پر تیونس کے صدر پروفیسر قیس سعید کو سیاسی حلقوں کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیونس میں قرطاج پیلس میں مقتول داعشی جنگجوئوں کے بچوں سے ملاقات پر سیاسی حلقوں اور داعش کے ہاتھوں مارے جانے والے تیونسی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے خاندانوں نے بھی سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔تیونس کی ایک سابق خاتون وزیر ماجدولین الشارنی اور ان کے بھائی سقراط الشارنی نے کہا کہ صدر نے داعشی دہشت گردوں کے بچوں سے ملاقات کرکے غلطی کی ہے۔ان کے اس اقدام سے داعش کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جانے والے سپاہیوں کے اہل خانہ کو گہرا صدمہ پہنچا ۔واضح رہے کہ صدر قیس سعید نے لیبیا سے لائے گئے داعشی جنگجوئوں کے چھ بچوں سے ملاقات کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن