اسلام آباد ( نمائند ہ خصوصی ) بین الاقوامی کسٹمز کے دن کے موقع پر ایک بڑی پروقار تقریب کا انعقاد کسٹمز ہاؤ س اسلام آباد میں ہوا جس سے چئیرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے خطاب کیا۔ورلڈ کسٹمز آرگنائیزیشن کے زیر اہتمام ہر سال دنیا کے ایک سو تراسی ممالک کے کسٹمز ادارے چھبیس جنوری کو بین الاقوامی کسٹمز کا دن مناتے ہیں۔ اس سال کسٹمز کے عالمی دن کا منتخب کردہ موضوع کسٹمز کا دنیا اور لوگوں کے استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینا کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس موضوع کا انتخاب اس لئے کیا گیا ہے تاکہ تمام ممالک کے کسٹمز ادارے منتخب کردہ موضوع کو حقیقی معنوں میں پایہ تکمیل تک پہنچائے اور کامیا بی سے اہداف حاصل کریں۔ اس موقع پر چئیر مین ایف بی آر سید شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان کسٹمز نے پاکستانی عوام کی سماجی، معاشی اور ماحولیاتی تحفظ اور ترقی میں نمایا ں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کسٹمز کے افسران اور اہلکاروں کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کسٹمز نے دیگر بڑے تجارتی ممالک کے کسٹمز اداروں کے ساتھ مل کر سماجی، معاشی اور ماحولیاتی ترقی کو حاصل کرنے میں بھر پور کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خودکار نظام وی بوک کے علاوہ پاکستان کسٹمز نے وی بوک گلو اور پاکستان سنگل ونڈو جیسے نئے اقدامات اٹھائے ہیں جن کے ذریعے تجارت اور سہولت کاری کو بین الاقوامی معیا ر کے مطابق فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کسٹمز نے مسافروں کی پیشگی معلومات حاصل کرنے کا نظام اور بین الاقوامی سفری نظام کو متعارف اور اس پر عمل درآمد کیا ہے۔ اپنے خطاب کے آخر میں چئیرمین ایف بی آر نے پاکستان کسٹمز کے افسران و اہلکاروں کو اس اہم دن پر خراج تحسین پیش کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ ملکی تجارتی ترقی میں بین الاقوامی معیا رکے بہترین اصولوں کو اپناتے ہوئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمز کی افادیت کو بین الاقوامی بہترین اقدامات کو اپنا کر مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کسٹمز کا کردار ایک سہولت کار اور ریگیولیٹر کا ہے۔اس موقع پر ممبر کسٹمز پالیسی محمد جاوید غنی نے اپنے خطاب میں پچھلے ایک سال میں حاصل کردہ کامیابیوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ پاکستان کسٹمز نے لوگوں کے استحکام، خوشحالی اور ماحولیاتی ترقی میں نمایا ں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کسٹمز کی طرف سے متعارف کردہ نیشنل کسٹمز انفورسمنٹ نیٹ ورک کا ذکر کیا اور کہا کہ اس انفورسمنٹ نظام پر عمل درآمد سے پاکستان کسٹمز دنیا کے پینتیس ممالک کے کسٹمز اداروں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے اور ایشیائ پیسیفیک خطے میں پاکستان ساتواں ملک ہے جہاں پر یہ نظام فعال ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ پاکستان کسٹمز نے اپنے آپریشنز کو منظم کیا ہے جس کی بدولت پاکستان کسٹمز کی بین الاقوامی تجارتی انڈیکس رینکنگ میں اکتیس پوائینٹس اضافہ ہو ا ہے۔ اس کامیابی کی وجہ سے تجارتی آسانی انڈیکس میں بھی پاکستان کی پوزیشن اٹھائیس پوائینٹس بہتر ہوئی ہے۔ ممبر کسٹمز پالیسی نے کہا کہ پاکستان کسٹمز نے دوسرے ممالک کے کسٹمز اداروں کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدوں اور یادداشتوں کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کسٹمز نے متعلقہ وزارتوں سے مشاورت کے بعد امریکہ،یورپی یونین، روس، ہانگ کانگ، سنگاپور، ایران، سعودی عرب،تاجکستان اور افغانستان کے ساتھ معاہدوں کو عملی جامہ اور دستخط کے لئے مسودات بھیجے ہیں۔ مزید برآں چین کے ساتھ کسٹم تعاون اور گرین کوریڈور میں بھی خاطر خواہ ترقی کو حاصل کیا ہے۔ خطاب کے آخر میں انہوں نے کسٹمز افسران اور اہلکاروں کی خدمات کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ وہ اسی لگن کے ساتھ اپنے اہداف حاصل کرتے رہیں گے۔خطابات کے بعد ضبط شدہ ممنوعہ اشیائ کو تلف کرنے کی تقریب ہوئی۔ بین الاقوامی کسٹمز دن کے موقع پر بڑی تعداد میں کسٹمز افسران و اہلکاروں، تجارتی نمائیندوں اور میڈیا کے لوگوں نے شرکت کی۔