لاہور،کراچی‘ اسلام آباد(نیوز رپورٹر، وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کو واضح طور پر کہا ہے کہ عثمان بزدارہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے۔ اجلاس میں وزیراعظم نے عثمان بزدارکی تبدیلی کے حوالے سے قیاس آرائیوں کومسترد کر دیا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار پر بھرپور اعتماد ہے، مجھے پتہ ہے سازش کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، عثمان بزدارکو کسی صورت نہیں ہٹاؤں گا، عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے۔ عثمان بزدارکی تبدیلی سے پنجاب میں پارٹی ختم ہو جائے گی۔ عثمان بزدارکو ہٹایا تو نئے وزیراعلیٰ کو بھی ایسے ہی ہٹا دیا جائے گا، وہ 20 روز بھی نہیں چل سکے گا۔ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران تحریک انصاف کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے شکایتیں بھی لگائیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں متعدد اراکین نے بعض وزراء کے خلاف شکایات بھی لگائیں۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجا ریاض نے بجلی کے زائد بلوں پر شدید تنقید کی، انہوں نے کہا کہ حلقے میں ہماری اور بزرگوں کی 100 سال کی عزت تھی وہ بھی چلی گئی، حلقے کے عوام ہمیں مارنے کے درپے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں مہنگائی کا بھی احساس ہے، ہم قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ سابق حکومتوں نے پاکستان کو بے دردی سے لوٹا اور عوام کو غربت اور بے روزگاری کے اندھیروں میں دھکیل دیا، جو انتظامی، سماجی، معاشی اور اقتصادی تبدیلیاں ہم لے کر آ رہے ہیں ان سے ملک ترقی و خوشحالی سے ہمکنار ہوگا، قوموں کی زندگیوں میں نشیب و فراز آتے ہیں۔ لیکن ہمیں ہمت اور دلیری سے حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ پاکستان درست سمت میں رواں دواں ہے، 2019 معیشت کو سنبھالنے اور استحکام کا سال تھا۔ 2020 انشا اللہ ترقی کا سال ہوگا۔ ارکان اسمبلی نے شکایت کی کہ بیورو کریسی اور پولیس ان کی بات سننے کو بھی تیار نہیں۔ جس پر وزیراعظم نے آئی جی پولیس کو اراکین اسمبلی سے رابطہ رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے مسئلے پر پولیس عوامی نمایندوں کے ساتھ مل کر پالیسی بنائے۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ناراض گروپ نے اجلاس میں وزیراعظم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کی۔ ناراض رکن اسمبلی غضنفر عباس چھینہ نے کہا کہ ہم نہ تو ناراض تھے نہ ہی فارورڈ بلاک بنایا، ہمارے چھوٹے موٹے شکوے تھے ان کا اظہار کر دیا، ہم پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، پارٹی کے اندر گلہ شکوہ تو ہوسکتا ہے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے منشور کا بنیادی مقصد کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن منظم مافیا حکومت کے خلاف منفی تاثر کو فروغ دے رہا ہے۔ عام آدمی کو ریلیف پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ صوبائی وزرا اپنے اپنے محکموں میں گڈ گورننس کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو قبضہ مافیا، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے مزید سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایسے عناصر کو کسی صورت مت چھوڑیں اور سخت سزا دیں۔ وزیر اعظم کو صوبے کے ترقیاتی منصوبوں سمیت اہم امور پر بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے وزیراعظم کو رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں انھیں بتایا گیا کہ پنجاب میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 22 جنوری تک 187 ارب روپے جاری کئے گئے جن میں سے مختلف منصوبوں پر 107 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ صوبائی حکومت نے پسماندہ علاقوں کے فنڈز کو کسی دوسرے علاقے یا منصوبے کیلئے منتقل کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ ترقیاتی پروگرام کے تحت سکیموں پر کام کی رفتار تیز اور جاری ہونے والے فنڈز کا بروقت استعمال یقینی بنایا جائے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کی اور انھیں کہا کہ ملاقات کا مقصد آپ کے حلقوں کے مسائل جاننا اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے متعلق رکاوٹوں کے حل کیلئے ہدایات دینا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارے منشور کا بنیادی نقطہ کرپشن کا خاتمہ ہے لیکن ایک منظم مافیا حکومت کے خلاف منفی تاثر کو فروغ دے رہا ہے۔ جان بوجھ کر ہر روز افراتفری کی باتیں کی جاتی ہیں تاکہ جو ہم مثبت انتظامی تبدیلی لے کر آئے ہیں، اسے ناکام بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار بڑے جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایکشن ہوا اور قبضہ مافیا قانون کی گرفت میں آیا ہے۔ جب حکومت سنبھالی تو ملک کو تاریخی خسارے اور قرضوں کا سامنا تھا لیکن آج دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ملک کے طورپر دیکھ رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیووس میں جس طرح پذیرائی ملی، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے صوبائی حکومت، انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کے مابین ایک مربوط میکانزم پر زور دیا اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے حلقوں میں عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان آج (پیر ) کامیاب جوان پروگرام کے تحت سندھ میں قرض کی تقسیم کے آغاز کے سلسلے میں ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔ وزیر اعظم سندھ بھر سے منتخب نوجوانوں میں رقم کے چیک تقسیم کریں گے۔ نوجوانوں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب گورنر ہاوس کراچی میں منعقد ہوگی، وفاقی وزرا اور نوجوانوں کی بڑی تعداد تقریب میں شریک ہوگی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈارکا نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے نوجوانوں کے لئے ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ بجٹ مختص کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ اور پیرپگاڑا سے بھی ملاقاتیں کریں گے، ان کی متحدہ قیادت سے ملاقات شیڈول میں شامل نہیں ہے۔ متحدہ قیادت نے بھی اس حوالے سے تصدیق کر دی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ کراچی کے دوران ہمیں ملاقات کا دعوت نامہ نہیں ملا۔