اسلام آباد (اے پی پی) احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان کی عدالت میں زیرسماعت شاہد خاقان عباسی وغیرہ کے خلاف ایل این جی کرپشن ریفرنس میں عدالت نے ریفرنس کے شکایت کنندہ وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو بطورگواہ بلانے کی درخواست مسترد کردی۔ شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزم عدالت پیش ہوئے، شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میرے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ سپریم کورٹ میں ہیں ان کے آنے تک سماعت میں وقفہ کیا جائے، جس پرعدالت نے شاہد خاقان کے وکیل کے آنے تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔ سماعت دوبارہ شروع ہونے پر نیب کے گواہ پر جرح شروع کی، جس کے دوران وکیل نے خطوط پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہاکہ آپ کو پتہ ہی نہیں ان دستاویزات پر دستخط کس کے ہیں وہ بھی نیب کو دے دیئے۔ جس پر گواہ نے کہاکہ یہ درست ہے کہ میں ذاتی طور پر خطوط پر دستخط کرنے والے افسروں کو نہیں جانتا، وکیل صفائی نے استفسار کیاکہ آپ کو کسی نے خط لکھا تھا، فون کیا تھا یا واٹس ایپ کیا تھا کہ یہ دستاویزات دیں۔ جس پر گواہ نے کہاکہ خطوط ریکارڈ کے طور پر حکام کی منظوری سے ہی نیب کو فراہم کئے تھے۔ اس موقع پر ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ مبین صولت کی جانب سے لکھے خطوط بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے گواہ نے کہاکہ مبین صولت ایم ڈی انٹرسٹیٹ گیس اور ایل این جی کور آرڈینیٹر رہ چکے۔ گواہ کی طرف سے پیش کردہ ریکارڈ وعدہ معاف گواہ مبین صولت کا تفتیشی افسر کے سامنے دیا گیا تحریری بیان بھی نیب ریکارڈ میں شامل ہے۔