لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 فروری تک توسیع کردی۔ رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کو حاضری سے دیا گیا استثنیٰ بھی ختم کردیا۔ شہباز شریف نے چین کے سفیر کا خط عدالت میں پیش کرتے ہوئے بیان دیا کہ میں قید میں ہوں اور سفارتکار مجھے سی پیک سے متعلق خط لکھ رہے ہیں۔ جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں۔ یہ خط میری عزت نہیں بلکہ پاکستان کی عزت ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ان پر الزامات کی دو سال سے بوچھاڑ ہو رہی ہے۔ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میرے منصوبوں کو دنیا مان رہی ہے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے گواہ محمد شریف کے بیان پر جرح کی۔ دوسری جانب جج امجد نذیر چوہدری نے آشیانہ اقبال کیس کی سماعت 3فروری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے شہباز شریف کو 9فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ شہباز شریف نے چین کے سفیر کا ان کے نام ’’تعریفی خط‘‘ پیش کیا تو نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض کیا۔ جس پر عدالت نے انہیں وارننگ دی کہ وہ صرف کیس سے متعلقہ بات کریں۔ شہباز شریف‘ حمزہ کی آمد پر عدالت کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نعرے بلند کئے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ موبائل جیمرز مضرصحت ہیں‘ ان کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جج نے ان سے سوال کیا کہ عدالت میں جو موبائل فون استعمال ہوتے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کی ذمہ داری کون لے گا؟۔ عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر سے مخاطب ہوتے ہوئے استفسار کیا کہ میاں شہباز شریف آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟۔ اس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک خط دینا چاہتا ہوں اور انہوں نے چین کے سفیر کا ان کے نام لکھا ایک ’’تعریفی خط‘‘ عدالت میں پیش کر دیا اور عدالت کو بتایا کہ چین کے سفیر نے میرے نام خط لکھا ہے جس میں میرے منصوبوں کی تعریف کی گئی ہے۔ شہباز شریف نے بتایا کہ ایک قیدی کو چین کا سفیر خط لکھ رہا ہے جو کسی اعزاز سے کم نہیں۔ 2 سال سے میرے اوپر الزامات کی بوچھاڑ ہو رہی ہے۔ اس کے باوجود چین کے سفیر میری تعریف کر رہے ہیں۔ اس خط کے بارے میں نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ انہیں اس وقت لکھا گیا تھا جب وہ پنجاب کے وزیراعلی تھے۔ نون لیگی راہنما کو ادھر ادھر کی باتیں کرکے وقت ضائع کرنے پرعدالت کئی بار پہلے بھی متنبہ کرچکی ہے۔ کمرہ عدالت میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ نے شہباز شریف سے ملاقات کی۔
منی لانڈرنگ ریفرنس: چینی سفیر نے تعریفی خط لکھا، شہباز شریف: صرف کیس پر بات کریں ، عدالت
Jan 27, 2021