پشاور‘ کراچی (نوائے وقت رپورٹ) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے پی ڈی ایم حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کررہی۔ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے لیکن اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔ سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کو کہا ہے کہ وہ عدم اعتماد پر دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لے۔ نوازشریف اور آصف زرداری کا طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے لیکن مقصد ایک ہے۔ انہیں راولپنڈی کی طرف مارچ کرنے کا شوق نہیں لیکن غیرجانبداری دکھائی نہیں دے رہی۔ سینٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز پربات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کررہی۔ اگر کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے تو ہمارے مطالبات پورے کرے۔ پیپلز پارٹی سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لے۔ فضل الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں کیساتھ بات چیت میں مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں سینٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز پر بات چیت جاری ہے، طریقہ کار پرفیصلہ سربراہ اجلاس میں ہوگا۔ پی ڈی ایم میں سب جماعتیں اپنا اپنا مؤقف رکھتی ہیں لیکن فیصلے مشترکہ اور متفقہ ہوتے ہیں۔ نوازشریف اور آصف زرداری سے تواتر کے ساتھ رابطہ رہتا ہے۔ دونوں رہنمائوں کا حکومت کی رخصتی پر مکمل اتفاق ہے۔ دریں اثناء پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس کے دوران حکومت مخالف تحریک میں تیزی لانے پر اتفاق کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری میں ہونے والی گفتگو میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے 5 فروری کو پی ڈی ایم کے جلسے سے متعلق بھی مشاورت کی۔
عدم اعتماد پر اتفاق ہوتا دکھائی نہیں دیتا : زرداری کو فون، تحریک تیز کرنے پر متفق
Jan 27, 2021