کراچی (اسپورٹس رپورٹر) کراچی ٹیسٹ میں صرف 15 کے مجموعی سکور پر عابد علی اور ڈیبیو کرنے والے عمران بٹ پویلین لوٹ گئے ‘ بابر اعظم بھی 7 سکور بنا سکے ۔نائٹ واچ مین آنے والے شاہین شاہ آفریدی بھی کھاتہ کھو لے بغیر پویلین لوٹ گئے۔ نیوزی لینڈ کیخلاف قومی ٹیم کے اوپننگ بلے بازوں کی ناکامی کا سلسلہ جنوبی افریقہ کیخلاف بھی جاری ہے ۔صرف 15 کے مجموعی سکور پر عابد علی اور ڈیبیو کرنے والے عمران بٹ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اورپویلین لوٹ گئے ‘ قومی ٹیم کے ٹیسٹ اسکواڈ کی کارکر دگی اور سلیکشن پر چہ میگوئیاں ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے گزشتہ روز کہا تھاکہ قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ناقص کارکردگی کو ایک طرف رکھ کر اب آگے کی طرف نظریں ہیں، ہماری تمام تر توجہ سیریز پر ہے ،بہترین کارکردگی پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔ٹیم کے ہیڈ کوچ و سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی کاردگی اچھی نہیں تھی، بالخصوص نیوزی لینڈ کیخلاف فیلڈنگ نے مایوس کیا، میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، تاہم ناقص کارکردگی کو ایک طرف رکھ کر اب آگے کی طرف نظریں ہیں۔بابر اعظم بھی 7 سکور بنا سکے ‘قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے پہلے ٹیسٹ کیلئے اسکواڈ سے ڈراپ ہونے والے کھلاڑیوں کامران غلام،عبداللہ شفیق اور آغا سلمان کو تسلی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ابتدائی اسکواڈ میں منتخب ہونے والے کھلاڑیوں کو سیکھنے کا بہترین موقع ملا ہے جو اگر حتمی الیون کا حصہ نہیں بنتے تو ان کی کرکٹ ختم نہیں ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ نئے کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیت سے بہت زیادہ متاثر کیا جن میں بیٹسمین کے علاوہ اسپنرز بھی شامل ہیں اور اگر ان کی جانب سے محنت کا سلسلہ جاری رہا تو انہیں مستقبل میں پاکستان آنے والی ٹیموں کیخلاف موقع مل سکتا ہے۔ ایک جانب بابر اعظم یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ حتمی الیون کی تشکیل ان کا استحقاق ہے تو دوسری طرف ہیڈ کوچ مصباح الحق کا موقف یہ ہے کہ پوری ٹیم انتظامیہ ایک صفحے پر ہے اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد حتمی الیون کا فیصلہ باہمی اتفاق سے کیا جائے گا۔