اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پائیدار ترقی میں نجی شعبے سے استفادہ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ہم 20 ارب ڈالر کے اقتصادی فرق کو پورا کرنے کیلئے فوری کاوشیں بروئے کار لائے، 80 کی دہائی میں ہماری ترقی 6 فیصد کو چھو رہی تھی لیکن بعد میں یہ شرح برقرار نہیں رہ سکی۔ وزیر خارجہ نے کہا میں آپ سب کو پائیدار ترقی کی رپورٹ 2021 کے اجراء کی تقریب میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں بطور وزیر خارجہ سمجھتا ہوں کہ ہمیں مثبت انداز میں آگے بڑھنے کیلئے مختلف سوچ اپنانا ہو گی، ماضی کی غلطیوں کو بار بار دوہرا کر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ گذشتہ دو سالوں میں کرونا وبا کے باوجود پاکستان معاشی طور پر بحالی کی جانب گامزن ہوا ہے اور ورلڈ بینک نے اس کی توثیق کی ہے، 2018 میں جب ہم نے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تو تمام معاشی اشاریے منفی میں تھے۔ ہماری حکومت نے یونیورسل صحت کارڈ کا اجراء کیا جس کے تحت پاکستان کے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس کی ضمانت دیتی ہے۔ ہمیں ہر دفعہ آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مشورہ دیا جاتا ہے، ہمیں توانائی کے شعبے میں نئی سوچ کو ترویج دینا ہو گی، ہمیں دیکھنا ہے کہ وسائل کے فرق کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے۔کرپٹ لیڈرشپ، ترقی پذیر ممالک کا سب سے بڑا المیہ ہے، ہمیں ملک کو آگے لے جانے کیلئے سوچ کے دھارے میں تبدیلی لانا ہو گی، پارلیمنٹ میں تعلیم یافتہ لیڈرشپ کی موجودگی اور صحت مند مباحثے سے صورتحال میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے، لوکل گورنمنٹ سسٹم کو فعال اور مستحکم بنانا ناگزیر ہے۔ وزارت خارجہ میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت پنجاب میں پارٹی امور کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شرکت کی جبکہ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم خسرو بختیار اور پنجاب کے وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کو مزید فعال اور متحرک بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ اجلاس میں آئندہ بلدیاتی الیکشنز کے حوالے سے حکمت عملی وضع کرنے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے اردن کے ہم منصب ایمن الصفدی سے ٹیلی فون پر گفتگوکی۔ دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ گفتگو میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط اور وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیروموف سے بھی ٹیلی فون پر گفتگوکی۔ دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزرا خارجہ نے تجارتی ومعاشی روابط کو گہرا کرنے اور تعلیم وتوانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ شاہ محمود قریشی نے خطے کو جوڑنے اور براہ راست فضائی، ریل اور سٹرک کے رابطے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ تجارتی و عوامی رابطوں کو فروغ مل سکے۔دونوں اطراف نے خطے میں امن واستحکام پر بھی بات چیت کی اور افغانستان کے لئے معاشی وانسانی امداد کے لئے اقدامات کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔