سرینگر‘ مظفر آباد‘ اسلام آباد (کے پی آئی‘ آئی این پی‘ خصوصی نامہ نگار) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارتی 26 جنوری یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طورپر منایا تاکہ دنیا کی توجہ غیرقانونی قبضے والے جموں و کشمیر پر بھارت کے جاری غیرقانونی قبضے کی طرف مبذول کرائی جائے۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے پوری وادی کشمیرکو نام نہاد سکیورٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں لگا کر چھائونی میں تبدیل کر دیا۔ کشمیریوں نے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ کئی جگہوں پر سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے۔ سرینگر میں گرنیڈ حملے میں پولیس انسپکٹر سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے، 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز ویڈیو پوسٹ کرنے کے الزام پر ضلع راجوری میں باپ بیٹے کو گرفتار کر لیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ملک ہے کیونکہ اس کی فورسز بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں۔ سید بشیر اندرابی اور خواجہ فردوس نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ کشمیریوں کیلئے یوم سیاہ ہے۔ گرنیڈ حملے کے الزام میں نوجوان اعجاز وانی کو پکڑ لیا گیا۔ اس سال نئی دہلی میں پریڈ میں روایتی غیرملکی معزز مہمانوں اور مندوبین کے وفود نے شرکت نہیں کی۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارتی یوم جمہوریہ پر بے گناہ کشمیریوں کو بھارتی پرچم لہرانے پر مجبور کرنا بھارتی جبر و استبداد کی روایت اور حالات معمول پر ہونے کا جھوٹا تاثر قائم کرنے کے علاوہ اپنے منظم اور وسیع پیمانے پرجاری جبر و استبداد کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔ عالمی برادری اس جبر و استبداد پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت کشمیریوں کو استصواب رائے کا ناقابل تنسیخ حق ادا کرنے کے قابل بنانے میں بلا تاخیر اپنا کردار ادا کرے۔