یورپی ملک سوئیڈن نے کورونا وائرس پابندیوں نفاذ مزید دو ہفتوں تک بڑھا دیا۔سوئیڈن کی حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی گئی متعدد پابندیوں کو دو ہفتوں تک مزید بڑھا دیا۔جبکہ پڑوسی ملک ڈینمارک کی جانب سے متوقع تھا کہ وہ اعلان کرے کہ وہ کووڈ-19 کو سماجی اعتبار سے خطرناک بیماری تصور نہیں کرتا اور آئندہ ماہ زیادہ تر پابندیاں ختم کر دے گا۔سوئیڈن کی سوشل افیئر منسٹر لینا ہیلنگرین کا کہنا تھا کہ ملک میں ریکارڈ پیمانے پر انفیکشن پھیل رہا ہے۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ موجودہ اقدامات کا اطلاق مزید دو ہفتوں تک رہنا چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورتحال نے اجازت دی تو پابندیاں اس کے بعد اٹھا دی جائیں گی۔سوئیڈن کی پبلک ہیلتھ ایجنسی کی سربراہ کیرن ٹیگمارک ویسیل کا کہنا تھا کہ پابندیوں کو بڑھانے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کو توقع ہے کہ آئندہ آنے والے دو ہفتوں میں کیسز کی تعداد میں کمی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ سات دنوں میں 2 لاکھ 70 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے اور ان کے اندازے کے مطابق اس دوران پانچ لاکھ کے قریب لوگ ہر ہفتے بیمار پڑ سکتے ہیں۔دوسری جانب ڈینمارک مخالف سمت میں جارہا ہے۔ڈینش قانون ساز کو منگل کے روز لکھے گئے ایک خط میں ڈینش وزیر صحت میگنس ہیونِکے کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں پارلیمنٹ کے وبائی کمیشن کی تجاویز کی پیروی کریں لہٰذا یکم فروری سے کووڈ-19 کو سماجی خطرے کی بیماری کے طور پر شمار کرنا ختم کردیا جائے گا۔