اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتا ہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر 30 جنوری کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ وزیر مملکت انسانی حقوق کونسل میں یونیورسل پیریاڈک ریویو کے عمل کے تحت پاکستان کی قومی ترقی کی رپورٹ پیش کریں گی، یہ پاکستان کا چوتھا جائزہ ہوگا، اس سے قبل 2008، 2012 اور 2017 میں اس عمل کے تحت پاکستان کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت اپنی پریزنٹیشن میں پاکستان کی جانب سے گزشتہ پانچ برس میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کئے گئے قانونی، پالیسی، انتظامی اور ادارہ جاتی اقدامات کا خاکہ پیش کریں گی۔ اس کے علاوہ وہ عالمی انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کی اہم شراکت کو بھی اجاگر کریں گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ یونیورسل پیریاڈک ریویو 2007 میں قائم کیا گیا جو انسانی حقوق کونسل کا ایک اہم طریقہ کار ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کا ہر چار سے پانچ سال بعد جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتا ہے۔ ایسی حرکتیں اسلامو فوبیا ذہنیت کی عکاس ہیں۔ پاکستان نے ہالینڈ اور سویڈن کو اپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے بریفنگ میں مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان کا دورہ کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ازبکستان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ای سی او کانفرنس میں شرکت کی۔ باکو میں چارٹر آف ریسرچ سینٹر کے قیام پر اتفاق کے علاوہ تجارتی وعلاقائی رابطوں کے فروغ اور موسمیاتی تبدیلی پر بات ہوئی۔ وزیرخارجہ نے ایران، ازبکستان، ترکیہ سمیت خطے کے ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں بھی کیں۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ معصوم کشمیریوں کیخلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کیخلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔ پاکستان بھارت دونوں ایس سی او کے ارکان ہیں۔ بھارت اس بار کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس کی میزبانی کررہا ہے۔ بحیثیت چیئرمین بھارت نے پاکستان کو بھی دعوت نامہ بھیجا ہے، جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔