لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ امپورٹڈ ٹولہ نوے روز میں انتخابات نہ کرانے کی باتیں کر کے کھلم کھلا اعلان کر رہے ہیں کہ وہ آئین سے بغاوت کرنے جارہے ہیں، تحریک انصاف اور عوام اس مذموم سازش کو مسترد کرتے ہیں۔ عدالتیں بھی ان تمام سازشوںکو مسترد کریں گی، خیبر پی کے میں ایسا لگ رہا ہے جیسے پی ڈی ایم کی کابینہ آ گئی ہے۔ جو فیصلے آرہے ہیں وہ بتا رہے ہیں نگراں وزیر اعلیٰ فیصلے نہیں کر رہے، ہمیں ادراک تھا جب اسمبلیاں تحلیل ہوں گی تو ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں ہوں گی لیکن ہم نے 22کروڑ عوام کو مشکلات سے بچانے کے لئے یہ فیصلہ کیا۔ اسد قیصر، عمر ایوب خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جس طرح سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب لگایا گیا ان کا ماضی اس بات کی دلیل تھا کہ وہ ایک غیر جانبدار وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے، انہوں نے پہلے اڑتالیس گھنٹے میں جو فیصلے کئے، ان میں افسروں کی تقرریاں بھی شامل ہیں جنہوںنے پچیس مئی کو ہمارے اوپر مظالم کئے ایڈووکیٹ جنرل آفس کے اندر اس وقت حمزہ شہباز کے لوگ لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے تین دفعہ کہا کہ فواد چوہدری کو پیش کیا جائے لیکن پولیس نے ان کو پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا یہ فلسفہ ہے کہ اس میں ایسے لوگ بیٹھیں گے جن کی کوئی سیاسی وابستگیاں نہ ہوں، شفاف انتخابات کرائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل105 واضح کہتا ہے کہ جب اسمبلی تحلیل ہو گی گورنر نے اسی وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا ہے ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے گورنرز نے ابھی تک اعلان نہیں کیا، اب ایک انوکھی اور ایک خطرناک چیز سامنے آئی ہے، ملک محمد احمد خان جو مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ان کا عجیب و غریب بیان سامنے آیا ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ آئین میں لکھا ہوا ہے کہ 90روز میں انتخابات کرانے ہیں لیکن آئین میں یہ نہیں لکھا 90روز میں انتخابات نہ کرائیں تو پھر کیا ہوگا۔ اگر جانتے بوجھتے آئین کو مجروح کرتے ہیں آئین کو معطل کرنے کے اقدام کرتے ہیں بالواسطہ یا بلا واسطہ آپ غداری کے مرتکب ہوئے تو آپ پر آئین کا آرٹیکل 6 لگایا جائے گا۔ پاکستان کے عوام اس وقت فیصلہ کر بیٹھے ہیں کہ وہ حقیقی آزادی ،حقیقی جمہوریت ،آئین و قانون کی بالا دستی کے لئے عمران خان کے ساتھ کھڑی ہیں ۔ملک جس تاریک دور گزر رہا ہے ۔پاکستان کی تاریخ میںپاکستانی روپے کی اتنی بے قدری کبھی نہیں ہوئی جو ایک روز میں ہوئی ہے ملک کو مشکلات نہیں تباہی کا شکار کیا جارہا ہے اور یہ اس وقت تک نہیں رکے گا جب تک پاکستان فریش مینڈیٹ کی طرف نہیں جائے گا۔ ہمیں نگراں حکومتوں میں اپنے بندے لگوانے کا شوق نہیں تھا ، ہم نے وہ نام دئیے جو مسلم لیگ (ن) کی حکومتوںمیں کام کر چکے ہیں۔خیبر پی کے میں اپوزیشن نے اچھا نام دیا جسے ہم نے قبول کر لیا لیکن اب وہاں پر جو فیصلے آرہے ہیں وہ بتا رہے ہیں نگراں وزیر اعلیٰ فیصلے نہیں کر رہے ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے کے گورنر بھی کہتے ہیں مجھے پتہ ہے آئین کہتا ہے مجھے تاریخ دینی ہے لیکن بزرگ نہیں مان رہے۔