اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی نے ملک میں کھاد کے بحران سے نمٹنے کیلئے فرٹیلائزر ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے سفارشات طلب کر لیں۔ جمعرات کو یہاں نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن آف پاکستان (این ایف سی) میں ہونے والے اجلاس میں وزیر مملکت نے کہا کہ کسانوں کی سہولت کے لیے تمام کھادوں کی قیمتوں، طلب و رسد کو چیک کرنے کا ایک طریقہ کار ہونا چاہیے۔ بریفنگ میں کمپنی سیکرٹری این ایف سی فیصل سلطان نے وزیر مملکت کو بتایا کہ یوریا ملک میں صنعتی مقاصد میں استعمال ہو رہا ہے، اس پر پابندی لگائی جائے ،انہوں نے کہاکہ کمپنیوں کو نیم کوٹڈ یوریا کی پیداوار کی طرف رجوع کرنا ہو گا ، بھارت میں اس تجربے کے نتیجے میں پیداوار میں اضافہ ہوا اور اسے صنعتی شعبے میں استعمال نہیں کیا جا سکا۔تسنیم قریشی نے کہا کہ کھاد کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا جا رہا ہے اور حکومت کھاد کی قیمتوں، طلب اور رسد کو ریگولیٹ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر عامر حسین، جنرل منیجر (پی اینڈ اے) این ایف سی، اجمل رفیق، انچارج (اکائونٹس)، نصیر احمد، محمد ظہیر الدین بھی موجود تھے۔ قبل ازیں تسنیم احمد قریشی نے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ سکل ڈویلپمنٹ کمپنی (TUSDEC) کی مختلف لیبارٹریز کا دورہ کیا اور جانچ کے طریقوں کے لیے اپنائے گئے پیرامیٹرز کو چیک کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر پراجیکٹس نبیل اصغر نے بریفنگ میں وزیر مملکت کو محکمانہ کارکردگی کے بارے میں بتایا اور کہا کہ TUSDEC نے حکومتی تعاون سے کلیدی صنعتی شعبوں جیسے انجینئرنگ، سیمنٹ، ٹیکسٹائل، سیرامکس اور ہنر کی ترقی کے لیے متعدد ترقیاتی اقدامات کو کامیابی سے نافذ کیا ہے۔ جبکہ بین الاقوامی عطیہ دہندگان کمپنی نے اب تک 20 کروڑ روپے کے 20 سے زائد پروجیکٹس پر عمل درآمد کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مقامی صنعتوں کو خدمات فراہم کرنے میں TUSDEC کے فعال کردار کو سراہا۔ اس موقع پر سید مقصود حسین چیف ایچ آر اینڈ ایڈمن آفیسر، منظور بھٹی چیف فنانس آفیسر اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔