لاہور؍ پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کی 11 رکنی نگران کابینہ کے 8ارکان نے حلف اٹھا لیا۔ گورنر ہاؤس میں گورنر بلیغ الرحمان نے نگرانیکابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔ پنجاب کی گیارہ رکنی نگران کابینہ میں شامل وزراء کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال افضل، ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم نگران کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ ابراہیم مراد، تمکنت کریم، ڈاکٹر جمال ناصر، منصور قادر، وہاب ریاض، سید اظفر علی ناصر، عامر میر اور نسیم صادق بھی نگران کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ پشاور سے این این آئی کے مطابق خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے 14 رکنی نگران کابینہ کے ارکان سے گورنر ہائوس میں حلف لیا۔ جبکہ منظور آفریدی ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے حلف نہ اٹھا سکے۔ حلف برداری کی تقریب میں نگران وزیرا علیٰ محمد اعظم خان بھی شریک تھے۔ پشاور سے این این آئی کے مطابق خیبر پختونخوا کی 15رکنی نگران کابینہ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین آرٹیکل 224(1A) جو آرٹیکل 105کے ساتھ پڑھا جائے، کے مطابق حاصل اختیارات کے تحت خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کے اراکین کو مقرر کیا۔ نگران صوبائی کابینہ کے اراکین میں عبدالحلیم قصوریہ، سید مسعود شاہ، حامد شاہ، ایڈووکیٹ ساول نذیر، بخت نواز، فضل الہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ خان، شاہد خان خٹک، حاجی غفران، خوشدل خان ملک، تاج محمد آفریدی، محمد علی شاہ، جسٹس (ر) ارشاد قیصر اور منظور خان آفریدی شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ میں ارب پتی خاندانوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے، بیشتر وزراء کا تعلق جے یو آئی سے ہے۔ جے یو آئی کے منظور آفریدی کا شمار مولانا فضل الرحمان کے انتہائی قریبی رفقاء میں ہوتا ہے۔ ارب پتی منظور آفریدی کے مختلف کاروبار ہیں جبکہ ان کی کئی قیمتی پراپرٹی بھی ہیں، ضلع خیبر سے ہی تاج محمد آفریدی کو بھی نگران وزیر بنایا گیا ہے، تاج محمد آفریدی بھی ارب پتی ہیں۔ اس کے علاوہ قومی وطن پارٹی کے حاجی غفران سابق گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان کے سمدھی اور آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے قریبی ساتھی ہیں، وہ پیشے کے لحاظ سے صنعتکار ہیں اور ان کے بھی اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔ نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر شاہد خان خٹک پیشے کے اعتبار سے کنٹریکٹر ہیں اور ان کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے ، یہ بھی صاحب ثروت ہیں۔ صوبائی وزیر فضل الٰہی بھی صعنتکار ہیں اور مالدار شخصیت ہیں۔ اس کے علاوہ ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے محمد علی شاہ مسلم لیگ ن سے وابستہ ہیں جبکہ امیرمقام کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں۔ صوبائی وزیر بخت نواز کا تعلق ضلع بٹگرام سے ہے اور ان کے خاندان کا شمار بھی علاقے کی امیر ترین فیملیز میں ہوتا ہے۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب کا نگران سیٹ اپ مکمل طور پر غیر سیاسی اور غیر جانبدار ہے۔ شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد نگران سیٹ اپ کی ذمہ داری ہے۔ ہم یہ قومی ذمہ داری بطریق احسن نبھائیں گے۔ انتخابات کا پرامن ماحول میں انعقاد یقینی بنایا جائے گا۔
نگران کابینہ