بھارت کے نام نہاد یومِ جمہوریہ پر جعلی آپریشن کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔ جعلی آپریشن کا مقصد پاکستان پر دراندازی کا جھوٹا الزام لگانا تھا۔طے شدہ پروگرام کے مطابق بھارتی یومِ جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مبینہ دراندازی کا ڈرامہ تیار کیا گیا تھا۔اورفالس فلیگ کارروائی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور پولیس کے ذریعے کئے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ کارروائی کے لیے لائن آف کنٹرول کا پونچھ سیکٹر منتخب کیا گیا ۔ پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے بھارتی منصوبے کے 3 اہم کرداروں کا بھی پتہ چلا لیا جس کے مطابق 93 انفنٹری بریگیڈ کا ایجنٹ بشیر اور دو ساتھی عالم اور اسلم بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے مرکزی کردار تھے۔ منصوبے کے تحت بشیر نے کچھ مقامی افراد کو استعمال کر کے جشکوال، آزاد کشمیر سائیڈ سے بم یا آئی ڈیز نصب کرکے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کرنی تھی۔ 93 بریگیڈ کی ڈوگرا رجمنٹ کے دستوں کو گھات لگا کر جعلی ریکوری دکھانا تھا۔ منصوبے کے مطابق کسی مسجد کے قریب فالس فلیگ کارروائی کو ناکام بنا کر دکھایا جانا تھا۔ اس دوران جعلی برآمدگی بھی ظاہر کی جانی تھی۔ ڈی ایس پی پریشنا اس فالس فلیگ آپریشن کو سپروائز کر رہا تھا۔
جب سے بھارت پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اقتدار سنبھالا ہے ملک کی شناخت ہی بدل گئی ہے۔ وہ ایک جمہوریہ اور سیکولر ہونے کے دعوئوں کے برعکس مذہبی دہشت گردی کی علامت بن چکا ہے۔ وہ ایک طرف اندرونِ ملک اقلیتوں کو بالعموم اور مسلمانوں کو بالخصوص ظلم و ستم کا نشانہ بنائے ہوئے ہے دوسری طرف سرحد سے پار پاکستان کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہ مختلف حیلوں بہانوں سے پاکستان کے خلاف جھوٹے پراپیگنڈا کے ذریعے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ وہ جعلی طریقوں سے پاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کی ناکام کوششیں کرتا رہا ہے اور ہر بار اسے منہ کی کھانی پڑی ہے۔ ممبئی حملہ اور پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر خودکش حملہ بھی اس کی اسی بدنیتی کا عکاس و غماز ہے۔ اس نے جعلی طریقے سے حملوں کا ڈرامہ رچایا اور اس کا سارا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کے لیے بھرپور پراپیگنڈا مہم چلائی۔ پوری دنیا میں سفارتی ذرائع کی مدد سے پاکستان کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا کیا اور بعض پاکستانی ملک دشمن عناصر نے بھی اس کی حوصلہ افزائی کی اور دانستہ یا نادانستہ طور پر اسے سپورٹ کیا لیکن آفرین ہے ہمارے عسکری اداروں اور سکیورٹی ایجنسیوں پر جنہوں نے دشمن کے ان تمام حربوں کو بہتر حکمتِ عملی سے ناکام بنا دیاتھا۔
بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر بھی بھارت نے اس طرح ایک جعلی ڈرامہ رچانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ یہ دن بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر سمیت پوری دنیا میں کشمیری اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں ’یوم سیاہ‘ کے طور پر مناتی ہیں۔ کیونکہ اس دن( 26جنوری 1950ء کو ) بھارتی حکومت نے انڈیا ایکٹ 1935ء کی جگہ اپنا آئین نافذ کیا اور ا س طرح اس دن کو یومِ جمہوریہ کا نام دیا گیا۔ بھارت یہ دن ہر سال بڑے دھوم دھام سے اس دعوے کے ساتھ مناتا ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ ہے لیکن زمینی حقائق اس دعوے کی صریح نفی کرتے ہیں۔ بھارت جمہوریت کے تمام تر دعوئوں کے باوجود ایک فاشسٹ ہندو انتہا پسند ریاست ہے جہاں پر ہندوئوں کے علاوہ کسی بھی مذہب کے پیروکاروں کو زندہ رہنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ اس نے یہاں کی اقلیتوں پر عرصہ ٔ حیات تنگ کر رکھا ہے۔ جمہوریت کا ایک بنیادی وصف مساوی حقوق اور بلاامتیاز ہر شہری کو بنیادی حقوق کی فراہمی بھی ہے لیکن بھارت کی نام نہاد جمہوریت میں یہ بنیادی حقوق بھی کسی کو حاصل نہیں ہیں۔ جہاں بنیادی حقوق کی فراہمی کی یہ صورتِ حال ہو وہاں دیگر حقوق کا تو ذکر ہی عبث ہے۔ چنانچہ اس موقع پربھارت کی جمہوریت کی قلعی کھول کر اس کی حقیقت دنیا پر واضح کی جاتی ہے۔ اس کی افواج اور پیراملٹری فورسز مظلوم کشمیریوں پر ظلم، جبر اور تشدد کی جو کارروائیاں کرتی ہیں انہیں دنیا کے سامنے اجاگر کیا جاتا اور بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا چہرہ بے نقاب کیا جاتا ہے۔ جس سے ظاہر ہے بھارت کو پوری دنیا میں سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یومِ جمہوریہ کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے جب کشمیری حریت پسند جلوس نکالتے، ہڑتال کرتے اور بھارتی حکومت کی انسان دشمن کارروائیوں کا پردہ چاک کرتے ہیں تو بھارتی حکومت کو دنیا میں جس طرح رسوائی اور ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے پیشِ نظر وہ اپنی بے عزتی کا بدلہ اُتارنے کے لیے کوئی نہ کوئی جعلی کارروائی کرتا رہتا ہے۔ اس مرتبہ بھی اس نے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا جسے ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے غیر معمولی مہارت سے بروقت بے نقاب کر کے ناکام بنا دیا اور بھارتی سرکار کو منہ کی کھانا پڑی۔ یہ ہماری انٹیلی جنس اداروں کی ایسی کامیابی ہے جس کی جس قدر بھی تحسین کی جائے کم ہے۔ انہوں نے اپنے اس اقدام سے نہ صرف اپنی مہارت اور صلاحیت کا لوہا منوایا ہے بلکہ بھارتی عزائم کو بھی خاک میں ملا کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ جو بھی پاکستان کے خلاف مکروہ عزائم رکھتا ہے پاک فوج اس سے بے خبر نہیں ہے۔ پاک فوج کا ہر نوجوان پوری طرح مستعد، فعال اور چوکنا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت کے اس جعلی ڈرامے کے بارے میں اقوام ِ عالم کو بھی آگاہ کیاجائے ۔ اس کے سامنے بھارت کے عزائم کو آشکار کیاجائے تاکہ بھار ت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آسکے اور وہ بھارت کے سازشی اور جارحانہ عزائم کا نوٹس لے سکے ۔بھارت ایسا بد نیت ہمسایہ ہے کہ جو پاکستان کی سلامتی کے خلاف کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا وہ پاکستان کے خلاف کسی بھی وقت کوئی بھی قدم اٹھاسکتا ہے۔لہذا اسے ان عزائم سے باز رکھنا از حد ضروری ہے ۔بصورتِ دیگر اس کی ایسی کوئی بھی کارروائی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کسی بڑی اور ہولناک جنگ کا پیش خیمہ اور خطے میں امن کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے ۔