ملتان (عارف کالرو سے ) پنجاب کی نگران حکومت نے صوبہ بھر کے بلدیاتی سمیت متعدد محکموں کے ترقیاتی سکیموں کے فنڈز منجمد کردیے ہیں نئی ترقیاتی سکیموں کے اجراءپر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ کئی محکموں ترقیاتی سکیموں کے اربوں روپے کے فنڈز بھی اٹھا (واپس لے لیے) لیئے ہیں جس کی وجہ سے ملتان سمیت صوبہ بھر میں ہزاروں ترقیاتی منصوبوں پر ٹھیکیداروں نے کام روک دیا ہے معلوم ہوا ہے کہ ترقیاتی سکیموں کے فنڈز الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں منجمد کیے گئے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے تحت جنرل الیکشن ہونے یا کسی حلقے میں ضمنی الیکشن ہونے کی صورت میں نئی ترقیاتی کا اجراءروک دیا جاتاہے جبکہ جاری منصوبوں پر کام نہیں روکا جا سکتا اور نہ ہی ان جاری منصوبوں کے فنڈز منجمند کیے جا سکتے ہیں لیکن حکومت نے بلدیاتی اداروں لوکل گورنمنٹ پبلک سیکٹر کمپنیز والڈ سٹی پروجیکٹ شہر خاموشاں اتھارٹی سمیت متعدد محکموں کے فنڈز منجمد کردیے ہیں جبکہ وہ ترقیاتی سکیمیں جن کی فنڈنگ صوبائی حکومت کر رہی تھی ان منصوبوں کے اربوں روپے کے فنڈز واپس لے لیے ہیں ان میں سے زیادہ تر منصوبے لوکل گورنمنٹ کے زیر انتظام مکمل کیے جارہے تھے جس کی وجہ سے ان منصوبوں پر کام رک گیا ہے۔ فنڈز منجمد ہونے سے لوکل گورنمنٹ کی ملتان ڈویژن میں جاری 2 ارب 73 کروڑ روپے مالیت کی 148 ترقیاتی سکیموں پر کام رک گیا ہے رواں مالی سال کے دوران ان سکیموں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوگئے تھے جبکہ باقی ایک ارب 31 کروڑ روپے کے فنڈز حکومت نے واپس لے لیے ہیں ان منصوبوں پر بھی ٹھیکیداروں نے کام روک دیا ہے اسی طرح میونسپل کارپوریشن ضلع کونسل سمیت ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے محکموں کے فنڈز منجمد کیے گئے ہیں۔
فنڈز منجمد