اسلام آباد: بھارتی ہائی کمشن کے سامنے کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ  

اسلام آباد(کے پی آئی )کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر نے جموں وکشمیر لبریشن کونسل کے اشتراک سے جمعہ کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت کنوینئر اے پی ایچ سی محمود احمد ساغر نے کی،مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزا د جموں کشمیر کے رہنماوں کے علاوہ آزاد کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک تھے۔ مظاہرین نے سیاہ جھنڈے ، بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور بھارتی قبضے سے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔۔ سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان خصوصی طور پر مظاہرے میں شریک ہوئے۔مظاہرے سے سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی ، حریت رہنماوں سید یوسف نسیم، محمد فاروق رحمانی، غلام محمد صفی ، سید فیض نقشبندی،  غلام نبی بٹ ، شیخ عبدالمتین، زاہد صفی، سیکرٹری جنرل مسلم کانفرنس مہرالنساء، سمیعہ ساجد، صحافی بشیر عثمانی، ماہتاب اشرف، رشید کاظمی، ڈائریکٹر لبریشن سیل راجہ خان افسر خان، سردار ساجد محمود، سردار نجیب الغفور خان، چوہدری شاہین اور دیگر نے خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ جمہوریت عوامی رائے کے احترام کا نام ہے لیکن بھارت نے کبھی بھی رائے عامہ کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف جموں وکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے وحشیانہ حربے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان، عبدالرشید ترابی غلام محمد صفی،محمد فاروق رحمانی سمیت دیگر رہنماوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دباو ڈالے تاکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔مظاہرے کے اختتام پر بھارت مخالف ریلی بھی نکالی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...