اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری+ نوائے وقت رپورٹ) ذرائع کے مطابق پاکستان بھارت سے بھارتی ایجنٹوں کی دہشت گردی پر بھارت سے وضاحت طلب کرنے اور بھارتی ناظم الامور کی طلبی سمیت دیگر آپشنز پر غور کر رہا ہے جبکہ مختلف متعلقہ شعبوں اور اداروں و ماہرین سے معاملے پر رائے طلب کر لی گئی ہے اس کے علاوہ جن ممالک میں بیٹھ کر بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹوں نے وارداتیں ڈالیں ان ممالک سے بھی معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ بھارتی ایجنٹس 4 سے 5 ممالک کی سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں قتل عام و دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا ایپس، واٹس ایپ، ٹیلی گرام اور برطانوی ایپس کے ذریعہ مجرموں، قاتلوں اور انتہاء پسندوں کو قتل عام کے لیے تیار کیا جاتا ہے دہشت گردی کے لئے مقامی ایجنٹوں کو مختلف اکاؤنٹس سے یکمشت ادائیگیوں کی بجائے ان کو مرحلہ وار ادائیگیاں بینکوں، ہنڈی و دیگر ذرائع سے کی جاتی ہیں اور بھارتی ایجنٹس کا سوشل میڈیا کے ذریعہ دہشت گردی و قتل عام کا آپریشن کئی تہوں پر مشتمل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں شاہد لطیف اور محمد ریاض کے بالترتیب سیالکوٹ اور راولاکوٹ میں قتل میں بھارتی ایجنٹوں کی ذہن سازی، ملوث ہونے، ادائیگیوں، گفتگو کے تمام ناقابل تردید شواہد حاصل کر چکا ہے، گذشتہ روز قتل عام کی سازش بے نقاب ہونے کے بعد بھی بھارتی وزارت خارجہ نے بھی ان واقعات کی براہ راست تردید یا انکار نہیں کیا اور بھارتی ایجنٹوں کے خلاف بیرون ممالک قتل عام کے سنگین الزامات کے باوجود سفارتی و دیگر چینلز سے رابطہ نہیں کیا۔شاہد لطیف اور محمد ریاض قتل کے علاوہ بھی ٹارگٹ کلنگ کے کئی اور واقعات پر تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنٹوں نے دنیا بھر میں بھارتی مفادات کے لیے خطرہ بننے والے کشمیریوں، سکھوں، پاکستانیوں اور بھارتی مسلمانوں کی لسٹیں تیار کر رکھی ہیں اور ان فہرستوں کو ان شخصیات کے قتل کے لیے بھارتی ایجنٹوں کے حوالے کیا گیا ہے۔ بھارتی ایجنٹ سوشل میڈیا پر مقامی قاتلوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں، دیگر کیسز میں بھارتی ایجنٹوں نے پاکستانی سرزمین میں دہشت گردی کی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے بھارتی ایجنٹوں کی موجودگی والے تیسرے ملک سے بھی ان کی دہشت گرد سرگرمیوں پر معلومات کا تبادلہ کیا ہے جبکہ آئندہ چند روز میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ سمیت بھارتی ایجنٹوں کے شکار ممالک سے بھی معلومات کا تبادلہ متوقع ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی ایجنٹس نے پاکستانیوں کے قتل عام کے آپریشنز کی سوشل میڈیا کے ذریعہ نگرانی, ہدایت کاری اور سہولت کاری کی۔
اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے حالیہ چند ماہ میں بھارتی ایجنٹوں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد ملنے پر حکومت نے اس معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت نے طے کیا ہے کہ پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے معاملے میں دنیا کو بتانے کے لیے ہر سفارتی فورم استعمال کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھارتی دہشت گردی کے معاملے پر غیر ملکی سفیروں کو شواہد دکھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، انہیں حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دو شہریوں اشوک کمار اور یوگیش کمار کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد کے ساتھ بریفنگ دی جائے گی۔ پاکستان عالمی عدالت انصاف سمیت ہر فورم پر یہ معاملہ اٹھا سکتا ہے، بھارتی خفیہ ادارے اس طرح کی کارروائیاں پوری دنیا میں کرتے رہے ہیں جیسا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو مارا گیا اور یہ واقعہ پوری دنیا میں رپورٹ ہوچکا ہے۔جبکہ عالمی عدالت میں پاکستان کی جانب سے پہلے ہی کلبھوشن یادیو کا کیس موجود ہے۔ دفتر خارجہ میں مختلف ممالک کے سفیروں کو مدعو کیا گیا۔ یورپی یونین عرب ممالک اور افریقہ سمیت بڑے ممالک کے سفیر شامل ہیں۔