لاہور (خبرنگار) ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے لاہور کے انڈر پاسز کی تزئین و آرائش پر تحقیقات کا عندیہ دیتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کیا انڈر پاسز کی تزئین و آرائش کی مد میں کسی نے پیسے کمائے ہیں؟ تحقیقات ہوئیں تو پتا چل جائے گا، انڈر پاسز کی حالت پہلے سے بھی عجیب کردی ہے اور وہ مذاق لگ رہا ہے۔ ماحولیاتی کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہم سب معلومات نکلوا رہے ہیں کہ کن ٹیوب ویلز کے ساتھ واسا کا پانی بھی لگا ہے؟۔ تمام پرائیویٹ سکولز کو ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد رعایت دینی چاہئے محکمہ سکولز ایجوکیشن کو پرائیویٹ سکولز کی رجسٹریشن کا حکم دیا جائے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت دس ہزار طالب علموں کو الیکٹرک بائیکس فراہم کرے گی۔ پی ڈی ایم اے ترجمان نے کہا کہ موٹر وے پر کھجور کے ہزاروں درخت لگائے جاتے ہیں، اس پر پابندی لگا دینی چاہئے کیونکہ یہ ماحول دوست نہیں ہیں، جس پر عدالت نے ہائی وے اور موٹر ویز پر کجھور کا درخت لگانے سے روک دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ م رپورٹس بتا رہی ہیں کہ 2026 تک لاہور میں پانی ختم ہو جائے گا، تو پھر لاہور میں بھی کراچی طرز کا پانی کے ٹینکر چلیں گے، عدالت نے پانی کو محفوظ بنانے سے متعلق آئندہ جمعہ تک عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔