نگران حکومت 13واں پانچ سالہ منصوبہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے سامنے پیش کرنے سے قاصر ہے، جس کی بنیادی وجہ پانچ سالہ منصوبے کی تیاریاں نہ ہونا اور مختلف حلقوں کی جانب سے نگران حکومت کے مینڈیٹ پر اٹھائے گئے سوالات ہیں۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے پیر کو این ای سی کے سامنے 13واں پانچ سالہ منصوبہ برائے 24 تا 29 پیش کرنے کے بجائے نگران حکومت منصوبے کے سوشو اکنامک مقاصد منظوری کیلیے پیش کرنے جا رہی ہے۔واضح رہے کہ عبوری حکومت نے منصوبے کی منظوری لینے کا فیصلہ کیا تھا اور پلاننگ کمیشن کو منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن منصوبے کے کئی ابواب پر تاحال کام مکمل نہیں کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے منصوبے کی تیاری اور منظوری کا عمل اگلی حکومت کیلیے چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ چوتھا بڑا منصوبہ ہے، جس پر نگران حکومت بڑی دھوم دھام سے کام شروع کرنے کے بعد پیچھے ہٹ رہی ہے، اس سے قبل نگران حکومت ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ اور پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ بھی موخر کرچکی ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کو این ای سی کا اجلاس وزیراعظم کی صدارت میں منعقد ہوگا، جس میں 6 ایجنڈوں پر غور کیا جائے گا، جن میں وفاقی حکومت کی فنڈنگ سے جاری صوبائی منصوبوں کو روکنا بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ تین صوبائی حکومتیں پہلے ہی نگران حکومت کے مینڈیٹ سے تجاوز پر سوال اٹھا چکی ہیں۔