لاہور (خبرنگار خصوصی) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ کون تنہا رہ گیا اور کون 2013ء تک چلے گا یہ فیصلہ وقت کرے گا۔ جعلی ڈگریوں کے حامل افراد کو اسمبلیوں میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں اور اس حوالے سے میڈیا کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ میڈیا کو ایسے ارکان کا ٹرائل کرنا چاہئے۔ گذشتہ روز نواز شریف وطن واپسی پر سیدھے جنرل ہسپتال گئے جہاں انہوں نے مخدوم جاوید ہاشمی کی عیادت کی۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کیلئے ہم نے قربانیاں دیں ہیں جس کا مقصد اقتدار کا حصول نہیں تھا۔ بدقسمتی سے صدر زرداری نے وعدے پورے نہیں کئے۔ نواز شریف نے آرمی چیف آف کی مدت ملازمت میں توسیع کے سوالات کے جواب سے گریز کرتے ہوئے یہ مصرع پڑھا ”اور بھی غم ہیں، زمانے میں محبت کے سوا“ انہوں نے اپنی تنہائی کے متعلق سوالات پر بھی یہ شعر پڑھ کر تبصرہ کیا ”تم اکیلے ہی چلے تھے جانب منزل، لوگ آتے گئے اور قافلہ بنتا گیا“ نیوز ایجنسیوں کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ وہ جعلی ڈگریوں کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے خواہ اپنی ہی حکومت کو خطرہ ہو۔ عابد شیرعلی سے کہا ہے کہ ڈٹ جائیں اور کوئی سمجھوتہ نہ کریں کیونکہ گندے انڈوں کو سیاست سے نکلنا چاہئے۔ میڈیا کے متعلق پنجاب اسمبلی میں قرارداد کو بھی نہیں بھولا، اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھوں گا۔ یہ قرارداد اور اس کو پیش کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔ ہم کسی کو اپنی پارٹی کا پلیٹ فارم غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کہا کہ اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) کا موقف واضح ہے۔ ہم اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں۔ میثاق جمہوریت میں سب کچھ واضح لکھا ہے اور ہم اس کی ہر شق پر عمل چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جاوید ہاشمی کو 12,10 دن بعد گھر منتقل کرنے کی اجازت دیدی جائے گی۔ نواز شریف نے پبی میں میاں افتخار حسین کے گھر کے باہر خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔