لاہور (فرخ سعید خواجہ) ائر پورٹس پر بیرون ملک سے سامان لانے والے مافیا (کھیپئے) اور کسٹم حکام کی ملی بھگت سے حکومت پاکستان کو کروڑوں کا ٹیکہ لگانے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ کسٹم حکام بیرون ملک سے آنے والے الیکٹرونک اور کمپیوٹر پارٹس، ایل سی ڈیز کو بغیر کسٹم ڈیوٹی لئے مک مکا کر کے دھڑا دھڑ باہر نکال رہے ہیں۔ لاہور ائرپورٹ پر دوبئی اور بینکاک سے آنے والی روزانہ 25سے زائد فلائٹس پر کھیپئے دھڑلے سے اپنا غیرقانونی کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں ایل سی ڈیز مہنگے داموں فروخت ہوتی ہیں جبکہ دوبئی اور بینکاک سے لائی جانے والی ایل سی ڈیز کسٹم حکام کے کھیپئے مافیا سے سے طے شدہ ریٹس وصول کر کے بغیر کسٹم ڈیوٹی کسٹم کا عملہ نکال دیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بہتی گنگا میں ایک اور وفاقی محکمہ بھی ہاتھ دھو رہا ہے جس کے ذمے صورت حال پر نظر رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ کسٹم حکام نے ایل سی ڈیز پر کسٹم ڈیوٹی لینے کی بجائے 32 انچ کی ایل سی ڈی کا 8ہزار روپے، 40اور 42انچ ایل سی ڈی کا 10ہزار روپے اور 52 انچ کی ایل سی ڈی کا 15ہزار روپے ریٹ مقرر کر رکھا ہے۔ ”کھیپئے“ ہینڈ کیری سامان میں بھاری کسٹم ڈیوٹی والا سامان لاتے ہیں اور کسٹم حکام سے ساز باز کے باعث کسٹم ڈیوٹی ادا کئے بغیر مقررہ ریٹ پر رشوت دے کر باہر لے جاتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کسٹم حکام کی جیب میں اس طرح کروڑوں روپے جا رہے ہیں۔
کسٹم حکام/ ٹیکے