اسلام آباد (قدسیہ اخلاق/ سفارتی نامہ نگار/ دی نیشن رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ جامع مذاکرات کے تیسرے راﺅنڈ کی بحالی اگلے ماہ ہونے کا امکان ہے۔ جب دونوں ممالک کے پانی و بجلی کے سیکرٹریوں کے درمیان وولر بیراج کے معاملے پر بات چیت ہو گی۔ باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان نے سینئر اہلکاروں کی سطح پر مذاکرات کے لئے بھارت کو اگست اور ستمبر میں دو تاریخیں تجویز کی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ستمبر 2012ءمیں شروع ہوا تاہم سرحدوں پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث یہ دور معطل ہو گیا تھا۔ پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان پانی و بجلی کے سیکرٹریوں کی سطح پر وولر بیراج کے حوالے سے مذاکرات کے لئے 28/27 اگست کی تاریخ دی تھی۔ ذرائع نے دی نیشن کو بتایا کہ سرکریک، میری ٹائم باﺅنڈری کے مذاکرات کے لئے 16-17 ستمبر کی تاریخ دی گئی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے ان تاریخوں کے بارے میں دس روز قبل بھارتی وزارت خارجہ کو اطلاع دی اور اس کے جواب کا بدستور انتظار ہے۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے رسمی طور پر ان تاریخوں کے بارے میں اطلاع پہنچائی۔ ایک سینئر اہلکار نے دی نیشن کو بتایا کہ اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے۔ سینئر اہلکار نے مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس حوالے سے طے شدہ روڈ میپ کے مطابق پاکستان پانی اور سرکریک پر مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔ اس کے علاوہ خارجہ سیکرٹری کی سطح پر بھی کشمیر کے حوالے سے بات ہو گی۔ اس میں امن و سلامتی کے موضوع پر بات ہو گی۔ بھارت میں داخلہ سیکرٹریوں کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ سیکرٹری دفاع کی سطح پر سیاچن پر مذاکرات ہوں گے جبکہ خارجہ سیکرٹری دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کی پیشرفت کا جائزہ لیں گے۔ بھارت نے ابھی تاریخوں کے بارے میں نہیں بتایا۔ باخبر ذرائع کے مطابق تیسرے کمپوزٹ مذاکرات کا عمل اسلام آباد اور نئی دہلی میں خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات سے دوبارہ شروع ہو گا۔ یہ مذاکرات نومبر میں ہونے کی توقع ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مشترکہ کمشن 8ٹیکنیکل گروپوں کے مذاکرات کی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے۔ اس بارے میں 4اجلاس پاکستان اور 4اجلاس بھارت میں ہونگے۔ یہ اجلاس ستمبر اکتوبر میں ہونے کی توقع ہے۔ مذاکرات کی بحالی کا فیصلہ اس مہینے کے آغاز میں برونائی میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید کے درمیان آسیان کی سائیڈ لائن ملاقات میں ہوا تھا۔ وزیراعظم نواز شریف کے انتخاب کے بعد یہ پہلے مذاکرات ہوں گے۔ واضح رہے کہ فاسٹ ٹریک امن عمل اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے وزیراعظم نواز شریف نے سابق خارجہ سیکرٹری شہر یار خان کو بھارت کے لئے اپنا خصوصی ایلچی مقرر کیا تھا۔ جامع مذاکرات کا آغاز فروری 2004ءمیں شروع ہوا تھا۔ بعد ازاں کئی بار ان میں رکاوٹیں آتی رہیں۔ جامع مذاکرات میں سیاچن، وولر بیراج، تلبل نیوی گیشن پراجیکٹ، سرکریک، اقتصادی تجارتی تعاون، دوستانہ تبادلے، دہشت گردی، منشیات کی سمگلنگ، امن و سلامتی، جموں و کشمیر کے معاملات شامل ہیں۔
پاکستان‘ بھارت : جامع مذاکرات کے تیسرے راﺅنڈ کی اگلے ماہ بحالی کا امکان‘ وولر بیراج پر بات ہوگی
Jul 27, 2013