لندن (بی بی سی) پاکستان کی کوہ پیما ٹیم نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کیٹو کو پہلی بار گذشتہ روز دوپہر ڈھائی بجے سر کر لیا۔واضح رہے کہ کے ٹو کے لئے پہلی بار ایک ایسی کوہ پیما ٹیم روانہ ہوئی جس کے تمام ارکان پاکستانی اور ان کے نام حسن جان، علی درانی، رحمت اللہ بیگ، غلام مہدی، علی اور محمد صادق ہیں۔ پہلی بار 1954 میں اٹلی کے کوہ پیماؤں نے اس چوٹی کو سر کیا تھا اور پاکستانی کوہ پیماؤں کی جانب سے یہ کوشش اس پہلی کوشش کی 60 ویں سالگرہ کے موقعے پر کی گئی۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ ایورسٹ کے بعد کیٹو دنیا کی دوسری سب سے اونچی چوٹی ہے لیکن کوہ پیماؤں کے نزدیک اس کا سرکرنا مشکل ترین ہے۔اس کو سرکرنے کی کوشش میں اور چوٹی سے نیچے اترتے وقت بھی کئی کوہ پیما جان گنوا چکے۔کے ٹو کی اونچائی 8611 میٹر ہے اور یہ پاکستان کی سب اونچی چوٹی ہے جو پاکستان چین کی سرحد پر قراقرم کے بڑے کوہستانی سلسلے میں واقع ہے۔کے ٹو کو بلتی زبان میں ’چوگوری‘ بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب پہاڑوں کا راجہ ہوتا ہے۔چھ ہزار میٹر تک تو اس پہاڑ پر چٹانیں ہیں اور اس کے بعد برف کا ایک سمندر ہے۔
پاکستانی کوہ پیمائوں نے پہلی بار دنیا کی دوسری بڑی چوٹی ’’کے ٹو ‘‘ سر کر لی
Jul 27, 2014