کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) کراچی میں ہفتہ کے روز فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں خاتون پولیس اہلکار، 2 مذہبی رہنماؤں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ لیاقت آباد میں پولیس کے کمپلینٹ مرکز پر نامعلوم افراد نے گذشتہ روز گولیاں برسا دیں جس سے خاتون پولیس اہلکار کرن اور رضاکار علی جاں بحق ہوگئے۔ حکام نے واقعہ کے بعد ایس ایچ او لیاقت آباد کو معطل اور علاقہ ڈی ایس پی کو تبدیل کر دیا۔ دریں اثناء منگھو پیر کے علاقے میں چھینی گئی گاڑی میں سوار ڈاکوئوں نے روکنے کی کوشش پر کار ٹریکنگ کمپنی کے اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس سے ٹریکنگ اہلکار 40 سالہ وحید الدین جاں بحق اور اسکا ساتھی نثار شدید زخمی ہوگیا۔ لانڈھی نمبر 6 میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق دوسرا زخمی ہوگیا۔ ناظم آباد 4 میں افطار کے بعد نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص دم توڑ گیا جو اہلسنت و الجماعت کا کارکن بتایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سہراب گوٹھ میں پولیس اور رینجرز سے مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے 2 افراد مارے گئے جبکہ انکے 3 ساھیوں کو فیڈرل بی ایریا سے گرفتار کرلیا گیا جبکہ پولیس نے ناظم آباد میں کارروائی کے دوران 12 افراد کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا تاہم اسکا نام ظاہر نہیں کیا۔ ادھر گلشن اقبال کے بلاک 13 ڈی میں مسجد کے باہر چندہ جمع کرنیوالے افراد پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گولیاں برسا دیں جس سے مولانا احتشام اور قاری حفیظ جاں بحق جبکہ مولانا ہارون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں رات گئے مشرف کالونی میں رینجرز کیساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تحریک طالبان کے 2 دہشت گرد محمد جان اور فوجی خان ہلاک ہوگئے۔ ترجمان رینجرز کے مطابق ایک دہشت گرد فوجی خان کا تعلق باجوڑ سے تھا۔