اسلام آباد (انعام اللہ خٹک / نیشن رپورٹ) الیکشن کمشن نے آئندہ ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط بنانے میں ناکامی پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ سندھ میں شیڈول کے مطابق بلدیاتی الیکشن 20 ستمبر کو ہونا طے پایا ہے۔ مطلوبہ قواعد نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن کمشن نے سندھ کے چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو کمشن کے سامنے پیش ہونے اور اب تک کی رسمی کارروائی مکمل نہ ہونے کی وجوہات بتانے کی ہدایت کردی ہے۔ سندھ حکومت کو نامزدگی پیپروں کے ضوابط، انتخابی نشانوں، نتائج کی تکمیل اور دیگر انتظامی امور کے ضوابط کو حتمی شکل دیکر الیکشن کمشن کی مدد کرنا ہے۔ الیکشن کمشن کے عہدیدار نے بتایا کہ انہوں نے صوبائی اسمبلی کے ایکٹ پر عملدرآمد کے حوالے سے سندھ حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے کئے ہیں تاہم حکومت اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیںکئے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سرداررضا خان آج ایک خصوصی اجلاس میں اعلیٰ سطح کے بیورو کریٹس کو ضروری رسمی انتظامات مکمل نہ کرنے پر وجوہات بتانے کیلئے سمن جاری کردیئے ہیں۔ الیکشن کمشن نے آج سپریم کورٹ میں سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کرنا ہے تاہم الیکشن کمشن کے پاس ضروری انتظامات کرنے کیلئے وقت کی کمی ہے اور اسے کئی محاذوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کیلئے الیکشن کیلئے مزید وقت مانگ رہا ہے۔ الیکشن کمشن کے ایک افسر نے کہا ہم عدالت سے پھر وقت مانگیں گے صوبوں بالخصوص سندھ نے اب تک ضروری کارروائی نہیں کی ہے۔
طلب کرلیا / نیشن رپورٹ