کابل (آئی این پی) پاکستان، افغانستان اور نیٹو کے سینئر فوجی حکام کے درمیان سہ فریقی اجلاس کابل میں ہوا جس میں باہمی سیکورٹی ،ڈیورنڈ لائن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، فریقین نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں اور سرحدی امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا۔ افغان میڈیا کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے طریقوں اور پاک افغان سرحدی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں اور سرحدی امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا۔ افغان وزارت دفاع کے مطابق سہ فریقی اجلاس کا مقصد ڈیورنڈ لائن کے ساتھ ساتھ خاص طور پر دہشتگردی کی کارروائیوں اور دیگر چیلنجوں پر قابوپانا تھا۔ ترجمان وزارت دفاع د ولت وزیری کا کہنا ہے کہ سہ فریقی اجلاس ماضی میں بھی ہوچکے۔ توقع ہے کہ دونوں ممالک کے سیکورٹی حکام سرحد پر انتشار پر قابو پانے کیلئے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان داعش کے خاتمے کیلئے ہرممکن کوششیں کررہا ہے ہم نے پاکستانی وفد سے کہا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز داعش کے دہشت گردوں کو نشانہ بنائیں گی اور ہم انھیں افغانستان میں دہشتگردانہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔انھوںنے کہاکہ افغان حکومت داعش دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور افغانستان ایسا ہی پاکستان سے بھی چاہتا ہے۔ہم نے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں داعش دہشت گردوں کو افغانستان میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ ذرائع کے مطابق افغان دارالحکومت میں ہونے والے اس اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا کر رہے تھے۔
کابل:پاکستان افغانستان نیٹو حکام کا اجلاس دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق
Jul 27, 2016