اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی نے کہا ہے کہ شعبہ لینڈ بحالیات، اسٹیٹ،کرپشن کا گڑھ بن گیا ہے اس شعبے میں تعینات ایل ڈی سی، یوڈی سی، کروڑپتی بن گئے ہیں ایف آئی اے والے ان کے خلاف کاروائی کر نے کی بجائے خود متا ثرین کی فائلیں خرید کر کرپٹ عنا صر کی سر پر ستی شروع کرتے ہیں کرپٹ ملازمین بار بار شعبہ لینڈ بحالیات، اسٹیٹ کیوں تعینات کیے جاتے ہیں شعبہ لینڈ بحالیات، اسٹیٹ، کے تمام ملازمین پراپرٹی ڈیلرز بن چکے ہیں۔ فائلوں کا ریکارڈ رکھنے والے کلرک بھی کروڑپتی ہیں ،کمیٹی نے سی ڈی اے میں کروڑوں روپے گھپلوں کی تحقیقات کیلئے ریکارڈ نیب اور ایف آئی اے کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے ،کمیٹی کا اجلاس کنوینئر شاہد ہ اختر علی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا کمیٹی نے جنرل مشرف کے اقتدار کے دوران سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ بحالیات، اسٹیٹ میں ہو نے والی کرپشن کا ریکارڈایف آئی اے، نیب کو فراہم کر نے کی ہدایت کردی کمیٹی نے سی ڈی اے حکام کی جانب سے گرین بیلٹ کی خلاف ورزی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والے سی ڈی اے افسران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر دی ہے کمیٹی نے ڈپلومیٹک شٹل سروس کے ٹھیکیدار سے وصولیاں نہ کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔