اسلام آباد + لاہور+ فیصل آباد (خصوصی نمائندہ +نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان اسلام آباد میں مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات مان لئے گئے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے ارکان نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت سے مذاکرات کامیاب رہے جس کے باعث ہڑتال ختم کر دی۔ بہت جلد تیل کی فراہمی اور صورتِ حال معمول پر آ جائیگی تاہم ہر شہر میں ضرورت کے مطابق تیل موجود ہے۔ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع نے کہا کہ جو ڈرائیور اوگرا کی حفاظتی شرائط پوری نہیں کر رہے ان کے لائسنس معطل کر دیئے جائیں اور ان کو گرفتار کر لیا جائے ہمیں اس پر اعتراض نہیں ہوگا۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی نے بتایاکہ ہمارے مطالبات مان لئے گئے ہیں، پٹرولیم مصنوعات نہ ملنے سے جومشکل ہوئی اس کی ذمہ داری حکومت پر ہے۔ ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے کہا آئل ٹینکرزکے لائسنس کی شرط اوگرا قوانین کے مطابق 2009 ء سے نافذ ہے، ہم اپنے قوانین پرعمل درآمد کرائیں گے۔کون سے قوانین پر عمل کرانا ہے اورکون سے ختم کرنے ہیں ایک ہفتے میں طے کریں گے، دو ہفتوں میں آئل ٹینکرز والوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کا جائزہ لیں گے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی پریس کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی جمشید دستی بھی پہنچ گئے اور ایسوسی ایشن کے نمائندہ بن کر این ایچ اے اور حکومتی اداروں پر تنقید کی۔ مذاکرات میں ٹینکرز ایسوسی ایشن کے فریٹ ریٹ بڑھانے پر اتفاق کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہڑتال کے خاتمے کے لئے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی گئی شرائط میں این ایل سی سے تیل کی ترسیل کا کام واپس لئے جانے کا مطالبہ بھی سامنے آیا۔ اس کے علاوہ ٹینکرز مالکان نے تین ایکسل کا مطالبہ واپس لینے اور ریلوے سے مخصوص روٹس پر تیل کی ترسیل روکنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ قبل ازیںآئل ٹینکر ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کے تیسرے دن ملک کے مختلف حصوں میں پٹرول کی قلت اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک بھر میں بیشتر پٹرول پمپ بند ہو گئے اور جہاں پٹرول دستیاب ہے بھی، وہاں گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ دریاخان‘ ننکانہ صاحب‘ قلعہ احمد اور دیگر شہروں میں شہری پٹرول کے حصول کیلئے مارے مارے پھرتے رہے۔ اوگرا اور ایسوسی ایشن میں معاہدے کے تحت آئل ٹینکرز کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا‘ ترجمان اوگرا کے مطابق حفاظتی اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرشرافت علی خان خٹک نے کہا حکومت نے سیلز ٹیکس 30 جون تک نہ لینے کی یقین دہانی کرائی ہے اور سیلز ٹیکس کے معاملے پر نمائندہ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے‘ مذاکرات کے دوران آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اپنا پرانا مطالبہ دہرایا اور 2009ء کے اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کی شرط رکھی۔ اوگرا حکام نے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو 15 روز میں آرڈیننس میں ترمیم کا کام شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ منظر بشیر ڈھلوں، سلطان احمد گجر، ارشاد حسین سندھو، علی عباس اعوان، رزاق بٹ، فریاد علی خان خٹک، محمد خان لودھی اور دیگر رہنما اور عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے۔