لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے رو برو حکومت پنجاب نے بتایا کہ عدالت کے حکم کے مطابق تین سال کی مدت ملازمت رکھنے والے عارف نواز کو مستقل آئی جی کے عہدے پرتعینات کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے پبلک سیفٹی کمشن بنانے کے معاملے پر عدالت سے مہلت طلب کی گئی۔ عدالت نے حکومت کو مہلت دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیشنل پولیس سیفٹی کمشن کے غیر فعال ہونے کے باوجود عارف نوازکو مستقل آئی جی کے عہدے پرتعینات کر دیا گیاہے۔ پولیس آرڈر کے تحت آئی جی پنجاب کی تعیناتی سے قبل نیشنل پبلک سیفٹی کمشن کی سفارشات ضروری ہیں۔عدالتی معاون عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ تین سال کی مدت ملازمت والے پولیس افسر کو آئی جی لگانے سے سیئنر افسرنظر انداز ہوجائیں گے اور سینیئر کی جگہ جوئینر پولیس افسر آئی جی پولیس بن جائے گا۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ پبلک سیفٹی کمشن کب تک بنائیں گے جس پر پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اس کی تشکیل میں ابھی کچھ وقت درکار ہے۔