علیم خان ‘ محمود الرشید‘ فواد چودھری وزارت اعلی پنجاب کیلئے سرگرم‘ خیبر پی کے میں پرویز خٹک سمیت 3 امیدوار

لاہور+ اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ ) تحریک انصاف پنجاب میں بھی حکومت بنانے کیلئے پر عزم ہے، شاہ محمود قریشی صوبائی اسمبلی کی نشست سے ناکامی کے وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے، تاہم وزارت اعلیٰ کے لئے مختلف امیدواروں کے نام سامنے آگئے ، وزیر اعلیٰ کون ہوگا اس کاحتمی فیصلہ عمران خان کریں گے، وزارت اعلیٰ کے لئے ابتدائی طور پر جو تین نام سامنے آئے ہیں ان میں سنٹرل پنجاب کے صدر علیم خان، مرکزی ترجمان فواد چوہدری، پنجاب اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید شامل ہیں جبکہ وہاڑی سے سابق وفاقی وزیر اسحاق خاکوانی کا نام بھی لیا جارہا ہے۔ فواد چوہدری انتخابات سے پہلے وزیر اعلیٰ کے اپنے امیدوار ہونے کا اعلان بھی کر چکے ہیں ۔ گزشتہ دور حکومت میں خیبرپی کے کے صوبائی وزیر عاطف خان اب وزارت اعلی کے امیدوار ہیں۔ سابق وزیر اعلی خیبر پی کے پرویز خٹک کی نظریں وفاقی وزارت داخلہ پر ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری وزارت خارجہ اور نیشنل سکیورٹی ڈویژن کی خواہشمند ہیں۔ جب کہ اسد عمر کو عمران خان پہلے ہی وزیر خزانہ نامزد کر چکے ہیں۔ خیبر پی کے کی وزارت اعلیٰ پر عمران خان نے مشاورت کیلئے اسد قیصر اور عاطف خان کو بنی گالہ بلا لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی خیبر پی کے بننے کی دوڑ میں صرف پرویز خٹک شامل نہیں ہیں بلکہ اب اس دوڑ میں پرویز خٹک سمیت دو افراد شامل ہو گئے ہیں۔ میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا فیصلہ پارٹی کر گی، چوہدری نثار کا اب کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا، عمران خان پر بھرپور اعتماد پر قوم کے شکرگزار ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سوا ہر جماعت سے اتحاد کرینگے، نئے پاکستان میں تعلیم، صحت، انصاف کا حصول اور صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیحی ہو گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، میاں محمودالرشید نے کہا کے پی کے کی تاریخ میں پہلی بار کوئی پارٹی خیبر پی کے میں دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے اس کا واضح مطلب ہے کہ پی ٹی آئی نے صوبہ میں ڈلیور کیا، جس کی وجہ سے وہاں کے عوام نے دوبارہ ہم پر اعتماد کیا ہے، اب شہباز شریف بھی رونا دھونا چھوڑ دیں، دھاندلی کی ایک بھی شکایت سامنے نہیں آئی لیکن کچھ الیکشن کمشن کی کوتاہی سامنے آئی ہے مجھے خود کچھ جگہ پر فارم 45دیر سے ملا، تمام جماعتوں کو نتائج تسلیم کرنے چاہیے۔ فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ تین صوبوں میں حکومت بنائیں گے آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کا بھی آزاد امیدواروں سے رابطہ ہوا ہے۔ بلوچستان میں ہم اتحادی حکومت میں جائیں گے آج سے بلوچستان میں رابطے شروع ہوں گے زیادہ آزادی امیدوار 42 گھنٹے ہیں، پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں۔ہماری سیاست اور سیٹیں عمران خان کی دی ہوئی ہیں۔ نعیم الحق کا کہنا ہے کہ خیبر پی کے کے علاوہ وفاق اور پنجاب میں بھی ہم ہی حکومت بنائیں گے انتخابات آئین کے تحت ہوئے اور عوام نے ہم پر اعتماد کیا۔ حلقے کھولنا ہمارا نہیں الیکشن کمشن کا کام ہے اگر کسی کو انتخابات کے نتائج پر اعتراض ہیں وہ الیکشن کمشن سے رجوع کرے۔

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + صباح نیوز) عمران خان نے عام انتخابات مےں اپنی جماعت کی کامےابی کے بعد پہلے مرحلے مےں سادہ اکثرےت کےلئے ارکان کی تعداد پوری کرنے پر کام شروع کردےا ہے قومی اسمبلی مےں حکومت سازی کا مرحلہ طے کرنے سے پہلے مطلوبہ تعداد مےں ممبران کی گنتی مکمل کی جائے گی جس مےں زےادہ انحصار حتمی نتائج پر کےا گےا ہے دوسرے مرحلے مےں آزاد منتخب ہونے والے ارکان سے رابطہ کےا جائے گا جس کے بعد جن ارکان نے عام انتخابات سے قبل شمولےت اختےار کی تھی انہےں حکومتی امور کا حصہ بناےا جائے گا تحرےک انصاف کی حکومت کے نئی کابےنہ کے ارکان مےں کئی نام زےر غور آرہے ہےں جن مےں اسد عمر وزےر خزانہ، شفقت محمود وزےرداخلہ، ڈاکٹر شےرےں مزاری وزےر دفاع، شاہ محمود قرےشی وزےر خارجہ، شےخ رشےد وزےر رےلوے، ڈاکٹر عارف علوی سپےکر، ملک امےن اسلم مشےر ماحولےات، صداقت عباسی وزےر تعلےم، فےصل جاوےد خان وزےراطلاعات، فواد چوہدری وزےر قانون و انصاف متوقع ہےں۔ قومی اسمبلی اسپیکر کے لیے عارف علوی اور شفقت محمود کے نام زیر غور ہیں، ڈپٹی سپیکر کا عہدہ زرتاج گل وزیر یا کسی اتحادی رہنماء کو ملنے کا امکان،جبکہ سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو وفاقی وزیر داخلہ بنائے جانے کا امکان بھی سامنے آیاجبکہ عمران خان کی متوقع کابینہ 18 سے20 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ عمران خان کی کابینہ کے لیے دیگر زیر غور ناموں میں مخدوم خسرو بختیار، مرادسعید، سینیٹر چوہدری سرور، سینیٹراعظم سواتی، غلام سرور خان، رمیش کمار، عامر لیاقت اور شہریار آفریدی بھی شامل ہیں۔
کابینہ غور

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...