کراچی/ اسلام آباد/ لاہور (آئی این پی+ صباح نیوز) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے پارلیمنٹ سے باہررکھنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، (آج) جمعہ کو مشاورتی اجلاس میں پارٹی پالیسی کے فیصلے کا انتظارکریں۔ جمعرات کو بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2018ءمیں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں دھاندلی کے معاملے پر ردعمل اور آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا۔ ترجمان آصف علی زرداری عامر فدا پراچہ کے مطابق ملک بھرسے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں۔ شریک چیئرمین کے ترجمان کاکہناتھا کہ پولنگ کے وقت ختم ہوئے16گھنٹے بعد بھی ابھی تک ہر حلقہ کے 25 سے 30 فیصد نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔آصف علی زرداری کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ تمام امیدواروں کو فارم 45 فراہم کیا جائے۔ پیپلز پارٹی نے حلقہ این اے 246 لیاری کا نتیجہ روکے رکھنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں جو ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں ان سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ بائیس گھنٹوں سے زائد وقت گذر گیا اب تک لیاری سے بلاول بھٹو کے حلقے کے نتائج نہیں دیئے گئے، سو سے زائد پولنگ سٹیشنوں کے نتائج ہی غائب کر دیئے گئے ہیں، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم پینتالیس ابھی تک نہیں دیا گیا، پولنگ ڈے پر بلاول بھٹو کے چیف پولنگ ایجنٹ یوسف بلوچ کو حراساں کیا گیا، یوسف بلوچ کے علاوہ ڈی آر او نے راشد ربانی اور نادیہ گبول کے ساتھ بھی ناروا سلوک اختیار کیا، نتائج نہ دینا، پولنگ ایجنٹس کے ساتھ بدتمیزیاں کس ضابطے اور قانون کے تحت کی جارہی ہیں۔
بلاول