لاہور/ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا انتخابات میں ایک ایسے شخص کو آگے لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ملک کی نظریاتی سرحدوں کا بالکل محافظ نہیں، جو ملک کو ایک لبرل اسٹیٹ بنانا چاہتا ہے، یہ نہایت ہی گھناگونا کھیل کھیلا گیا، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اداروں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا، اسلام کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، ملک میں کرپشن کا بازار ہی گرم رہے گا، اس کے خاتمہ کا کا ایک ہی حل ہے کہ نظام مصطفی کا نفاذ کیا جائے، گزشتہ روز تحریک کے دفتر مں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بالکل مایوس نہیں ہیں، نہ کوئی ہم سے زیادہ دلیر ہے، ہم تو گولیاں کھا کر بھی لاشیں اٹھا کر بھی ہمت نہ ہاری نہ ہم مایوسی کی کبھی بات کی ہے، جو لوگ خود کو ملک کا خیر خواہ کہتے تھے اب ان پر ایک سوالیہ نشان لگ چکا ہے، اب صرف وہی اس سوالیہ نشان کو خود سے ہٹوا سکتے، الیکشن کے موقع بدترین دھاندلی نہیں بلکہ دھاندلہ ہوا، الیکشن نہیں سلیکشن کی گئی، اگر سلیکشن ہی کرنا تھی تو قوم کا اربوں روپیہ کیوں ضائع کیا گیا، شفاف اور غیر جانبدارنی انتخاب کا ڈرامہ کیوں رچایا گیا، میچ پہلے ہی طے شدہ تھا تو اس کا اعلان بھی پہلے ہی کر دیتے تاکہ ملک کے کروڑوں لوگوں کا اعتماد مجروح نہ ہوتا، ملک بھر میں ہمارے ایجنٹوں کو فارم45 اور دوسرے دستخط شدہ فارم نہ دیئے گئے، دستخط شدہ فارم کا مطالبہ کیا گیا تو انہیں دھکے دے کرپولنگ سٹیشنوں سے نکال دیا گیا، جب ہمارے ساتھیوں آر اوز اور ڈی آر اوز سے رابطہ کی کوشش کی تو انہوں فون سننے بھی گوارا نہ کئے، ہم اس زیادتی، غنڈہ گردی اور انتخابی نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہیں، اپنے آپ کو طاقتور سمجھنے والے جان لیں کہ ہم اس غنڈہ گردی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، متعلقہ ذمہ داران کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر اب اس زیادتی کے خلاف جو بھی صورتحال پیدا ہوگی اس کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے، تحریک لبیک کو کسی بھی صورت دیوار کے ساتھ لگانے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کسی کو بھی اپنے مینڈیٹ میں نقب زنی کی اجازت دیں گے،کیا نتائج میں اس قدر تاخیر شفاف الیکشن پر سوالیہ نشان نہیں، کیا قوم کا آئندہ الیکشن سے اعتماد اٹھ نہ جائے گا۔ تحریک لبیک یارسول اللہؐ اورتحریک لبیک اسلام کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے عام انتخابات کے موقع پرہونے والی دھاندلیوں کے سلسلے میں مرکز صراط مستقیم تاج باغ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ قوم کے اربوں روپے کے اخراجات اور قیمتی اوقات لگانے کے باوجود انتخابات کے حقیقی مقاصد حاصل نہیں ہو سکے انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اپنے بنائے ہوئے ضوابط کی بڑی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی گئی۔فارم 45 نہ دینے اور پولنگ ایجنٹس کو دھکے دیکر کر باہر نکالنے اور ہراساں کرنے کے عمل نے پورے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیا۔ انہوں نے اپنے دونوں حلقوں این اے 128 لاہور اور این اے 82 گوجرانوالہ کے بارے میں شواہد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ گوجرانوالہ میں این اے 82 میں کئی پولنگ بوتھوں پر خواتین سے انگوٹھے لگوائے گئے اور انہیں کہا گیا کہ چلی جاؤ جب انہوں نے کہا کہ ہم نے مہر تو لگائی نہیں تو انہیں بتایا گیا کہ انگوٹھے لگنے سے تمہارا ووٹ ڈل گیا ہے۔ ہمارے رزلٹ کو روک کر اپنی مرضی کا رزلٹ بنایا گیا۔ہمارا راستہ روکنے کے لیے دھاندلی نہیں دھاندلہ کیا گیا۔ جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر اور متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے کہا ہے کہ25 جولائی کو دن دیہاڑے جمہوریت کا خون کیا گیا۔ 20 سال پہلے بنائی گئی ملک سے اسلام کو رخصت کرنے اور سیکولر عناصر کو کامیاب کروانے کی سازش کامیاب ہوگئی۔ میڈیا نمائندوں کے پولنگ سٹیشنوں میں داخلے پر خود ساختہ پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔ متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاںمقصود احمد صاحب نے عام انتخابات میں خیبر پی کے، پنجاب اور کراچی سمیت ملک بھر میں بدترین دھاندلی کی پُرزور مذمت کرتے کہا کہ متحدہ مجلس عمل اورمسلم لیگ (ن) سمیت پانچ جماعتوں نے عام انتخابات کے نتائج کو مستردکر دیا۔ الیکشن 2018 تاریخ کے بدترین انتخابات ثابت ہوئے۔ عوامی مینڈیٹ کو تبدیل کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ مقتدر قوتوں نے 1971ء کے سانحہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ ایک جماعت کو اکثریت دلانے کے لیے پوری سرکاری مشینری کو استعمال کیا گیا۔ فارم 45کا اجراء نہ کرنا، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو گھنٹوں بند کرنا اور 30 سے زائد حلقوں کے نتائج کو رات گئے تک تبدیل کرنا تشویشناک امر ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما این اے134سے پارٹی کے فاتح رانا مبشر اقبال نے الیکشن کے مجموعی نتائج کو مسترد کرتے کہا ہے کہ انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اپنے بنائے ہوئے ضوابط کی بڑی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کی گئی،فارم 45 نہ دینے اور پولنگ ایجنٹس کو دھکے دیکر کر باہر نکالنے اور ہراساں کرنے کے عمل نے پورے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیا۔ ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ ایسی دھاندلی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ انتخابات کے نتائج میں کیوں دیر کی گئی۔ تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کیا، جمہوریت کیلئے کیلئے ہم نے عمران خان کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔ سندھ کے شہری علاقوں میں پری پول دھاندلی کی گئی۔ ایم کیو ایم کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشنز سے باہر نکالا گیا۔ فارم 45 نہیں دیا گیا تو نتائج کیسے تسلیم کر لیں۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد دھاندلی کی گئی۔ پہلے حلقہ بندیاں تبدیلی کرائی گئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن کمشن اب کہہ رہا ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم فیل ہوگیا، الیکشن کمیشن گمراہ کررہا ہے جبکہ سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا سسٹم چلتا ہے یا نہیں یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے، پولنگ سٹیشن میں ووٹوں کی گنتی پولنگ ایجنٹس کے سامنے ہونی چاہئے۔ جمعرات کو پیپلزپارٹی کے رہنما پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمشن کا سسٹم چلتا ہے یا نہیں یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے، پولنگ اسٹیشن میں ووٹوں کی گنتی پولنگ ایجنٹس کے سامنے ہونی چاہئے۔