اسلام آباد( محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس اگست کے اوائل میں ہو گا، منتخب قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کامیاب ارکان سے حلف لیں گے جبکہ حلف کے بعد نئے سپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی سپیکرکا انتخاب کیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف ہم خیال جماعتوں سے مل کر یوم آزادی سے قبل حکومت سازی کرنا چاہتی ہے۔ تحریک انصاف کو تاحال قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت نہیں ملی، قومی اسمبلی میں 137 نشستیں حاصل کرنے والی جماعت ہی مخصوص نشستیں حاصل کرکے حکومت بنا سکتی ہے، حکومت سازی کے لئے 172 نشستوں کی ضرورت ہے جو پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ق)، جی ڈی اے، بی این پی ایم اور آزاد ارکان کو ساتھ ملا کر بنا سکتی ہے۔ آئین کے تحت پولنگ ڈے سے 21دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔ حکومت سازی کے بعد خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخاب کرایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے اندر فارورڈ بلاک بنانے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے خود پنجاب میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی میں خواجہ آصف، سردار ایاز صادق یا احسن اقبال کو قائد حزب اختلاف بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت دیگر جماعتوں جن میں پیپلز پارٹی، ایم ایم اے، ایم کیو ایم، اے این پی اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں شامل ہیں سے مل کر آئندہ کی حکمت عملی تیار کرے گی اور متحدہ اپوزیشن بنائے گی۔ مسلم لیگ (ن) آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کر کے اپنی پارٹی کے فیصلوں سے آگاہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ آزاد ارکان سے مل کر حکومت بنانے کوششیں کرے گی۔ آزاد ارکان سے شہباز شریف خود رابطہ کریں گے اور انہیں مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔ وزیر اعلی پنجاب کیلئے میاں شہبازشریف امیدوار ہوں گے۔
نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس آئندہ ماہ کے اوائل میں ہوگا
Jul 27, 2018