رحمان ملک کاالیکشن کمیشن کوخط،نتائج پراعتراضات کے جوابات مانگ لئے

Jul 27, 2018 | 13:02

ویب ڈیسک

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹررحمان ملک نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کوخط تحریر کرکے سیاسی پارٹیوں وامیدواروں کی طرف سے اٹھائی گئی شکایات کے جوابات مانگ لئے۔رحمان ملک نے الیکشن کمیشن کوخط تحریر کیاہے جس میں الیکشن کے نتائج پر خدشات، شکایات و عدم اطمینان اور اظہار تشویش کیاگیاہے۔ رحمان ملک نے مطالبہ کیاہے کہ الیکشن کمیشن امیدواروں وسیاسی پارٹیوں کی شکایات و خدشات کو دورکرے۔رحمان ملک کاکہناتھاکہ پولنگ کے نتائج میں تاخیر،پولنگ ایجنٹس کو باہرنکالنے و فارم 45 نہ ملنے پر اعتراضات ہیں۔ انھوں نے سوال اٹھایاکہ الیکشن کی نتائج میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ کیا تھی جبکہ الیکشن کمیشن نے خود ایک وقت معین کیا تھا۔ انھوں نے مزید سوال کیاکہ آر ٹی ایس اورآر ایم ایس سسٹمز کی ناکامی و خرابی کے کیا تکنیکی وجوہات ہیں؟ آر ٹی ایس و آر ایم ایس کی خرابی سے عوام و سیاسی پارٹیوں کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیداہوئے ہیں۔کیا آرٹی ایس وآرایم ایس سسٹم کے فراہم کنندہ گان نے سسٹمز کی بہتر کارکردگی کی گارنٹی نہیں دی تھی؟آر ٹی ایس وآرایم ایس کی خرابی کی وجہ کہیں ان کے ہیک کرنایاوائرس حملہ تو نہیں؟۔سینیٹر رحمان ملک نےیہ بھی سوال اٹھایاکہ سروس پروائڈریاالیکشن کمیشن کے آئی ٹی ٹیم نے آر ٹی ایس و آر ایم ایس کی خرابی کا وجہ وائرس حملہ یا ہیک کرنا تو نہیں قرار دیا ہے۔ انھوں نےیہ بھی پوچھاہےکہ کیاآرٹی ایس وآر ایم ایس کے خرابی کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے؟فارم 45 سے متعلق رحمان ملک ن ےپوچھاکہ فارم45 کونہ مہیا کرنے سے کئی سوالات نے جنم لیاہے۔ فارم 45 نہ مہیا کرنے کے وجوہات کیا ہیں؟ الیکشن کمیشن کوکتنی شکایات فارم 45 کےنہ ملنے کی موصول ہوئی ہیں اوران پرکیا کارروائی ہورہی ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے اس خواہش کااظہارکیاکہ الیکشن کمیشن ان سوالات کا مفصل جوابات دیکرکمیٹی،سیاسی جماعتوں اورعوام کومطمئن کرے۔ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے تحفظات دورہوتاکہ الیکشن واہم قومی ادارہ الیکشن کمیشن متنازعہ نہ ہو۔

مزیدخبریں