ماہانہ بنیادوں پرقیدیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیاجارہاہے،ڈاکٹر محمد رحیم

اسلام آباد ( محمداعظم گِل) سیکرٹر ی لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر محمد رحیم اعوان نے کہا ہے کہ ملک بھر کی جیلوںکا ماہانہ بنیادوں پرقیدیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیاجارہاہے۔ گذشتہ ایک سال میں ملک بھر میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے جیلوں کے دوروں کے دوران ساڑھے 12ہزار سے زائد ایسے قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کئے جو معمولی مقدمات میں قید تھے ، روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر رحیم اعوان نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کے حوالے سے وفاقی محتسب کی سفارشات کی روشنی میں ملک کی تمام جیلوں کیلئے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ ایسے قیدی جو معمولی دیت یا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث پابند سلاسل ہیں کوچھڑوایا جاسکے ، ان کا کہنا تھا کراچی کی جیلوں کے لئے قائم کمیٹی کے سربراہ کی کوششوں سے ملیر جیل میں ایک لاکھ گیلن کا واٹر پلانٹ لگوایا گیا ہے جبکہ تمام قیدیوں کے مفت جسمانی ٹیسٹ کرانے کا بندو بست بھی کیا گیا ہے ماڈل کورٹس اور فیملی کورٹس کے ایک سوال پر ڈاکٹر رحیم اعوان کا کہنا تھاملک میں ماڈل کورٹس کا قیام قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا فیصلہ ہے ، چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کے ویژن کے مطابق فوجداری و دیوانی مقدمات کی ماڈل کورٹس کے قیام کے بعد خاندانی مقدمہ بازی کیلئے قائم فیملی کورٹس کا سٹرکچر تبدیل کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں ، اس سلسلے میں کراچی کے پانچوں اضلاع میں رواں برس ستمبر میں ماڈل فیملی کورٹس کا افتتاح کیا جائے گا ، چیف جسٹس پاکستان ان کورٹس کا افتتاح کریں گے انہوںنے کہا ہے کہ کراچی میں ابتدائی تجربہ کے بعد اس نظام کو بھی ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ ان عدالتوں میں ٹوٹے ہوئے خاندان کے والدین اور بچوں کے لئے خصوصی طورپر وزیٹیشن روم بنائے جائیں گے جہاں پر بچوں کو ایک خوشگوار ماحول فراہم کیا جائے گا تاکہ ان کو یہ محسوس نہ ہوکہ وہ کسی عدالت میں پیشی کیلئے جارہے ہیں ان رومز میںبچوں کے لئے جھولوں سمیت دیگر تمام تفریحی سہولیات میسر ہونگی تاکہ ان کو یہ محسوس نہ ہوکہ وہ کریمنلزکے ساتھ بیٹھے ہیں جبکہ والدین کے لئے مخصوص رومز میں بھی خوشگوار ماحول پیدا کرنے کیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں گے، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی نیشنل جوڈیشل آٹو میشن کمیٹی ملک بھر کی چھوٹی عدالتوں کانظام آن لائن کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں کام کرنے والی اس کمیٹی کے حال ہی میں دو اجلاس ہوئے ہیں یہ منصوبہ تیار کرکے عملدرآمد کے وفاقی حکومت کو فراہم کردیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن