جوڈیشل مجسٹریٹ مہرین بلوچ نے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پراڈیالہ جیل راولپنڈی بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے عرفان صدیقی کو ہتھکڑی لگا کر جوڈیشل مجسٹریٹ مہرین بلوچ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت پولیس نے عدالت کو بتایا کہ جب پولیس اہلکار عرفان صدیقی کے گھر گئے تو عرفان صدیقی نے جاوید اقبال نامی کرایہ دار کو اپنے گھر پر رکھا تھا تاہم اس حوالہ سے انہوں نے پولیس کو آگاہ نہیں کیا تھا یہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے جاری حکمنامہ کی خلاف ورزی ہے اور دفعہ 144کی خلاف ورزی ہے اور عرفان صدیقی نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188کے جرم کا ارتکاب کیا ہے لہذا عرفان صدیقی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے ۔ تاہم عرفان صدیقی کے وکیل نے پولیس کی جانب سے عرفان صدیقی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کی استدعا کی مخالفت کی اور کہا کہ عرفان صدیقی کے خلاف بے بنیا اور جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔ عرفان صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مئوکل کو کیس سے بری کیا جائے۔ عرفان صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس کیس میں نہ جسمانی ریمانڈ لیا جا سکتا ہے اور نہ ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جا سکتا ہے۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنا دیا گیا ۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عرفان صدیقی کے خلاف مقدمہ ختم کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا کی پولیس نے گزشتہ روز کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر عرفان صدیقی کو گرفتار کیا تھا.