مری(نامہ نگار خصوصی ) ملکہ کوہسار اور گلیات میں موسم برسات اپنے عروج پر گہرے بادلوں ،موسلادھار بارشوں ،زمین کو چھوتی گہری دھند نے جہاں ان دلکش کوہساروں اور حسین وادیوں کی دلفریبی کو دوبالا کردیا ہے وہاں موسم بھی انتہائی خوشگوار ہوگیا ہے۔ تاہم اتوار کے روز خوفناک طوفانی ہواوں اور بارش سے متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈ اور بجلی کی فراہمی کا نظام متاثر ہوا۔ایسے میں کوروناسے پہلے ان دنوں مری اور گلیات میں ملک بھرسے گرمی کے ستائے ہوئے لوگ سکون حاصل کرنے کیلئے ا ن پرفضاء مقامات کا رخ کرتے تھے اورتمام سیاحتی مراکز پر سیاحوں کابے پناہ رش ہوتا تھا، آج لاک ڈائون کے باعث ہر طرف ویرانیاں ہی ویرانیاں اوربیروزگاری ہے مقامی لوگ جن کی گزربسر کا دارومدارصرف سیاحت سے وابستہ ہے سخت پریشان ہیں نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے کیونکہ مری کی اکلوتی ہوٹل انڈسٹری مکمل طور پر بند ہے اور اس سے وابستہ لاکھوں افراد روزگار ہوچکے ہیںاور شدید معاشی مشکلات اورپریشانی سے دوچار ہیں لاک ڈائون سے متاثرہ لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مری سے لاک ڈائون ختم کیاجائے اورسیاحوں کے داخلے پر عائد پابندی ختم کی جائے ورنہ لوگ کوروناو ائر س سے تونہیں مگر بھوک سے ضرورمرجائینگے۔