اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)حکومت نے ملک میں ٹڈی دل کے خاتمے اور نقصانات کے ازالے کیلئے عالمی بینک سے 300ملین ڈالر کاقرضہ لینے کا فیصلہ ۔نقصان کے ازالے کیلئے سب سے پہلے سروے کروایا جائے گا کس علاقے میں ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے کتنا نقصان ہوا ہے ۔ تاہم صوبوںکے عدم تعاون کے باعث ملک بھر میں ٹڈی دل کی وجہ سے پہنچنے والے نقصانات کی حتمی رپورٹس تاحال جمع نہیں کروائی ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ نہ لگانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈسیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے متعدد بار صوبوں کو مراسلے جاری کئے ہیں وہ ہمیں ٹڈی دل کی وجہ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا درست تخمینہ لگا کردیں تاکہ کسانوں کے نقصانات کا کچھ نہ کچھ ازالہ کیاجاسکے تاکہ ان کی دل جوئی ہوسکے لیکن صوبوں کی عد م تعاون کی وجہ سے نقصانات کے ازالے میںمعمولی تاخیر کا سامنا ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ ورلڈ بینک سے ٹڈی دل کے نقصان کے ازالے کیلئے 300ملین قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسانوں درپیش مسائل کے حل کرکے ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جاسکے ۔ کیونکہ زراعت وہ شعبہ ہے جوکئی دہائیوں سے تنزلی کا شکارہے اس کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ٹڈی دل کے نقصان کے ازالے کیلئے پہلے سروے کروایا جائے گاکہ کس علاقہ میں زیادہ نقصان ہوا ہے پھر سروے کی بنیاد پر کسانوں کو مدد فراہم کی جائے گی ۔ موجودہ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ایمرجنسی نافذ کی تھی تاکہ ٹڈی دل کیخلاف بروقت کاروائی کی جاسکے ۔ ذرائع نے بتایاکہ ٹڈی دل کا حملہ دوبارہ بھی ہوسکتا ہے اورامکان ہے کہ بھارتی کے علاقے راجستھان سے ہوسکتا ہے ۔ ٹڈی دل پرواز کرتا ہوا تھر پاکر ، خیبر پختونخوا اور ایران کے راستے داخل ہوسکتا ہے۔ ا س سلسلے میں وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے حکام نے بتایا کہ ملک میں ٹڈی دل کے حملوں کے باعث فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالہ کرنے کیلئے عالمی بینک سے 300ملین ڈالر قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے قرضہ کے سلسلے میں تمام مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں اور بہت جلد پی سی ون پلاننگ ڈویژن کو بھجوایاجائے گا اور توقع ہے کہ رواں ماہ یا عیدالضحی کے بعد منظوری مل جائے گا۔انہوں نے بتایاکہ صوبوں کی جانب سے نقصان کی تاحال رپورٹس جمع نہیں کروائی گئی۔انہوں نے بتایاکہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ ، محکمہ زراعت، این ڈی ایم اے سمیت آرمی کی ٹیمیں ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے حصہ لے رہی ہیں ۔