کراچی(کامرس رپورٹر) بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی ترویج کے لیے حکومت کی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ چارجنگ کی سہولت اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے بھی پاکستان کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ کورین کمپنی نے پاکستانی کمپنی کے ساتھ الیکٹرک وہیکل چارجرز اور اسٹوریج کی سہولت کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی یادداشت طے کرلی ہے جس کے تحت اگلے مرحلے میں پاکستان میں ہی الیکٹرک وہیکل چارجرز تیار کیے جائیں گے۔ پاکستان میں قابل تجدید توانائی پر مبنی عالمی معیار کے سلوشنز فراہم کرنے والی کمپنی ذی سولر پرائیویٹ لمیٹڈ نے گلوبل ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو وسیع کرتے ہوئے کوریا کی ایونس کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ اشتراک عمل کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیے ہیں۔ اس یادداشت کے تحت ہونیو الی شراکت داری کے تحت ذی سولر کورین کمپنی ایونس کمپنی لمیٹڈکے پاکستان میں ایکسکلوزیو پارٹنر کی حیثیت سے بجلی سے چلنے والی کاروں کی چارجنگ کے لیے کورین ٹیکنالوجی پر مشتمل جدید سلوشنز اور ایکوپمنٹ فراہم کریگی۔ دنیا میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ ایکوپمنٹ اور سلوشنز فراہم کرنے والی صف اول کی کمپنیوں میں شامل کورین کمپنی کے ساتھ ذی سولرکی شراکت داری کے ذریعے پاکستان میں جو سلوشنز متعارف کرائے جائیں گے ان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے 50kW پاور کے تیز رفتار (لیول 3) ڈی سی چارجرز، 7kWپاور کے (لیول 2) اے سی وہیکل چارجرز اور اسمارٹ موبلیٹی چارجنگ آؤٹ لیٹس شامل ہیں۔اس شراکت داری کے نتیجے میں کورین کمپنی پاکستان میں ذی سولر کے ذریعے شمسی توانائی سے چلنے والے چارجنگ سسٹم اور الیکٹرک انرجی اسٹوریج سسٹم بھی متعارف کرائیگی۔ کوریا اور پاکستان کی کمپنیوں کا یہ اشتراک عمل حکومت پاکستان کے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ اور تیل کے امپورٹ بل میں کمی لانے کے ویڑن سے مکمل مطابقت رکھتی ہے۔ یہ شراکت داری پاکستان الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020-2025کے مقاصد کے حصول میں بھی مدد فراہم کریگی جن کے مطابق پاکستان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا مارکیٹ شیئر 2030تک 30فیصد اور 2040تک 90فیصد کی سطح پر لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔