بچیانہ‘ چچا سسر نے بہو‘ بصیرپور میں مہمان نے میزبان کی بھانجی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

بچیانہ‘ بصیر پور‘ سیالکوٹ‘ قصور‘ اوکاڑہ (نامہ نگاران + نمائندگان نوائے وقت) چچا نے اپنی بہو کے ساتھ مبینہ زیادتی کر ڈالی۔ پولیس نے متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو 8گھنٹے تک تھانہ میں محبوس بناتے ہوئے ذلیل و خوار کر کے تھانہ سے نکال دیا۔ پولیس نے کارروائی سے انکار کر دیا۔ متاثرہ خاتون کم سن بچے کو لے کر در در کے دھکے کھانے لگی۔ ظالم چچا سسر کو بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے اور پولیس کارروائی سے انکاری ہے۔ جبکہ نواحی موضع کلاسن حمید میں فوتگی کی تعزیت کیلئے آنے والے مہمان نے میزبان کی نوجوان بھانجی کو ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق مقامی محنت کش کی نومولود بیٹی انتقال کرگئی۔ جسکی تعزیت کیلئے اسکا رشتہ دار صابر بھی آیا جو رات کو دیگر مہمانوں کے ساتھ گھر کے صحن میں سوگیا اور 2 بجے کے قریب محنت کش کی 16سالہ بھانجی ’’ف‘‘کا منہ ہاتھوں سے بند کر کے زیادتی کر دی۔ جسکے بعد ملزم فرار ہو گیا۔ دوسری جانب سیالکوٹ میں دو لڑکیوں کو اغواء کر کے زیادتی کر دی گئی۔ تھانہ سمبڑیال کے علاقہ ملکھانوالہ سے محمد رشید کی 18سالہ پوتی نمرہ شہزادی کو موٹر سائیکلوں پر سوار عادل مشتاق، فرحان، عبداللہ، محمد عادل سعید اسلحہ کی نوک پر گھر سے اغواء کر کے ایک حویلی میں لے گئے۔ تھانہ صدر سیالکوٹ کی علاقہ کوٹ منڈیانولہ سے رکشہ چلانے والے محنت کش عمر خان کی سولہ سالہ بیٹی شیزا بی بی گھر پر اکیلی تھی کہ زین اور قیوم گھر آئے اور 16سالہ بیٹی شیزا بی بی کو زبردستی کھیتوں میں لے گئے جہاں پر وقار، احسن بھی موجود تھے۔ زین نے اپنے دوستوں کی موجودگی میں شیزا بی بی سے زیادتی کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ قصور کے نواحی علاقے مرالی ہٹھاڑ میں ایک اور حوا کی بیٹی کو درندگی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ مرالی ہٹھاڑ کے علاقے کی رہائشی زبیدہ پروین نے پولیس تھانہ کھڈیاں میں درخواست دی ہے کہ میں گھر میں اکیلی موجود تھی کہ ملزم عبدالحمید آیا اور مجھ سے زبردستی زناء کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن