لاہور (ندیم بسرا) کشمیر کا عالمی سطح پر مقدمہ لڑنے پر آزاد کشمیر کے عوام نے فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے حق میں سنایا اور اپنی کارکردگی کے متعلق سوالات کا جواب الیکشن میں کامیاب ہو کر دے دیا ہے۔ جس کے بعد یہی نظر آرہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے ایڈوانس تیاری کر چکی ہے ۔آزاد کشمیر الیکشن عمران خان اور اس کی ٹیم کے لئے کسی بھی امتحان سے کم نہ تھا کیونکہ پاکستان میں ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی سیاسی حیثیت کافی کمزور ہو چکی تھی۔ اس تاثر کو زائل کرنے کے لئے آزاد کشمیر الیکشن میں کامیابی بہت ضروری تھی۔ اے جے کے الیکشن میں ووٹرز نے عمران خان کے عالمی سطح پر واضح نظریہ پیش کرنے کے موقف کو سراہا۔ جس کی جھلک پی ٹی آئی کی کامیابی کی صورت میں نظر آئی ہے۔ دوسری جانب یہ الیکشن عمران خان اور اس کی ٹیم کے حوالے سے بھی بڑا مشکل تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم بھی ایک اہم مسئلہ تھا۔ کیونکہ امیدواروں کی لمبی لسٹ موجود تھی۔ رواں الیکشن میں ذرائع دعوی کررہے ہیں کہ ووٹ کاسٹ کرنے کی شرح ساٹھ فیصد سے زیادہ رہی ہے یوں یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس الیکشن میں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی کھل کر استعمال کیا اور اپنا فیصلہ عمران خان کے منتخب شدہ نمائندوں کے سپرد کیا۔ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) تیسرے نمبر کی جماعت بن کر سامنے آئی جبکہ ان کے دعوے کسی صورت حقیقت پر مبنی ثابت نہ ہو سکے۔ جبکہ پیپلز پارٹی نے دس نشستیں جیت کر اپنی موجودگی کا ثبوت دیا ہے جو یقیننا آنے والے دنوں میں پیپلز پارٹی کے لئے ایک مثبت راہ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اب پی ٹی آئی کے لئے ایک کڑا امتحان وزارت عظمیٰ کا ہوگا کیونکہ وزارت اعظمی کیلئے سر دار تنویر الیاس خان اور بیرسٹر سلطان محمود کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔ یہ فیصلہ بھی وزیراعظم عمران خان نے کرنا ہے۔ تاہم تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع یہ دعوی کررہے ہیں کہ سردار تنویر الیاس خان اپنی لابنگ میں مصروف ہیں اور ان کو تحریک انصاف کی قیادت کا اعتماد بھی حاصل ہے۔
عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑنے کا صلہ، عوام نے عمران کے حق میں فیصلہ سنایا
Jul 27, 2021