اسلام آباد (خبر نگار+ نامہ نگار) مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت سخت موقف اختیار کرے اور ڈٹ جائے۔ حکومت مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے یا سٹیٹس کو کا شکار بنے۔ دوسری جانب نواز شریف نے ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس میں ردعمل پر ٹوئٹر میں لکھا کہ تماشا بنا دیا گیا ہے، تینوں جج صاحبان کو سلام۔ وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں مزید انتشار پیدا کرے گا۔ اپنی مرضی سے آئین کی تشریح کی جا رہی ہے۔ اگر فل کورٹ بن جاتا تو فیصلہ مختلف ہوتا۔ جب سے بنچ بنا ہے انصاف ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ فیصلے کو آئین کی بالادستی میں تبدیل کریں گے۔ آج سے عدلیہ بحالی تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا۔ پنجاب کا مینڈیٹ ن لیگ کا ہے اس پر کوئی ابہام نہیں ہونا چاہئے۔ عوام کے مینڈیٹ پر 2018ء میں ڈاکہ ڈالا گیا تھا۔ طلال چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ یکطرفہ ہے۔ ہمیں نہیں سنا گیا۔ ہم سیاسی جدوجہد عوام کی عدالت میں لے آئیں گے۔ یہ نئی مسلم لیگ ن ہے۔ ماضی میں ہم نے نرم رویہ اختیار کیا تھا اور فیصلے تسلیم کئے تھے۔ اب قانون کی حکمرانی عوامی طاقت سے یقینی بنائیں گے۔
اسلام آباد (نامہ نگار) نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو پی ڈی ایم کا اتحاد مضبوط کرنے اور پی ڈی ایم رہنمائوں سے مشاورت جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ سابق وزیراعظم نے شہباز شریف کو پنجاب میں پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کو متحرک رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔