لاہور (نیوز رپورٹر) مجید نظامی کی سوچ کا مرکزومحور صرف اسلام اور پاکستان تھا۔ انہوں نے قلم کی حرمت پرکبھی کوئی آنچ نہ آنے دی۔ وہ زندگی بھر قائداعظم، علامہ محمد اقبال کے افکارونظریات کی ترویج کیلئے کوشاں رہے۔ مجید نظامی پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے سب سے بڑے پاسبان تھے۔ ہم مجید نظامی کے وضع کردہ اصولوں پر گامزن رہتے ہوئے پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبالؒ کے نظریات و تصورات کے مطابق جدید اسلامی، جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ‘ لاہور میں تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن، رہبر پاکستان، آبروئے صحافت اور سابق چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مجید نظامی کی آٹھویں برسی کے موقع پر منعقدہ محفل قرآن خوانی کے بعد منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا۔ محفل قرآن خوانی وخصوصی نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کے دوران قاری محمد اکرم نے تلاوت کلام پاک جبکہ حافظ نوید احمد نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ علامہ نصیر احمد قادری نے ختم پڑھا اور ڈاکٹر مجید نظامی کے ایصال ثواب کیلئے دعا کروائی۔ نشست کی نظامت کے فرائض محمد سیف اللہ چوہدری نے انجام دیے۔ سینئر وائس چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مجید نظامی جرأت ایمانی سے لبریز نڈر انسان تھے‘ ہر حکمران کے سامنے ہمیشہ کلمۂ حق کہا۔ چیئرمین مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ خالد محمود نے کہا کہ مجید نظامی نے اپنی زندگی پاکستان کیلئے وقف کر رکھی تھی وہ اپنی ذات میں ایک انجمن اور عہد ساز شخصیت تھے۔ ممتاز سیاسی و سماجی رہنما بیگم مہنا رفیع نے کہا کہ مجید نظامی نظریہ پاکستان کے بہت بڑے محافظ تھے ان کا عظیم ورثہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی شکل میں موجود ہے جہاں نئی نسلوں کی نظریاتی تعلیم و تربیت پر بطور خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ ممتاز صنعتکار مہر محمد کاشف یونس نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے ایک جدید اسلامی جمہوری فلاحی مملکت بنانے کا خواب دیکھا تھا اور مجید نظامی نے اس خواب کو پورا کرنے کیلئے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔ ممتاز مذہبی سکالر بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ مجید نظامی مرحوم کی زندگی کا مرکز و محور اسلام اور پاکستان تھے۔