عیشتہ الراضیہ پیرزادہ
eishapirzada1@hotmial.com
بچہ جب پہلا قدم رکھتا ہے تو اس کا وہ لمحہ والدین کے لیے ہمیشہ کے لیے یادگار لمحہ بن جاتا ہے جسے وہ ویڈیو یا تصاویر کی صورت میں قید کر لیتے ہیں۔
لیکن جہاں بچے کا چلنا والدین کے لیے خوشی کا باعث ہے وہیں یہ ان کے لیے ایک اہم ذمہ داری بھی ہے کہ وہ پل پل اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں، کیونکہ بچہ جب چلنا شروع ہوتا ہے تب اس کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ہر اس چیز کو پکڑے جو بیٹھے رہنے پر اس کے دسترس سے دور ہے۔ جیسے بجلی کے سوئچ، پانی کی بالٹی، اونچائی، سیڑھیاں وغیرہ۔لہذا ان پر نظر رکھنا لازم ہے۔
شرارتوں کا یہ سلسلہ جو ان کے چلنے سے شروع ہوتا ہے رکتا نہیں ہے بلکہ جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے وہ اپنے قد اور رسائی کے لحاظ سے نت نئی شرارتیں ایجاد کرتا ہے۔ ایسے میں مائوں کا سکون سے بیٹھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے، اور یہ اچھا بھی ہے کیونکہ بات بات پر روک ٹوک سے بچے کی شرارتوں میں کمی آتی ہے۔
جبکہ کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جنھیں جتنا بھی سمجھا لیا جائے وہ بات ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں۔ اور وہی کرتے ہیں جس بات سے انھیں منع کیا جاتا ہے۔
ہم اکثر ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر دیکھتے ہیںجس میںبچوں کی شرارتیں ان ہی کہ گلے پڑ جاتی ہیں اور والدین الگ پریشان ہوتے ہیں۔ جیسا کہ ایک ویڈیو نظروں کے سامنے سے گزری جس میں ایک بچے نے سیڑھیوں کے جنگلے میں اپنا سر اس طرح گھسایا کہ سر اس میں پھنس گیا، اب والدین کی لاکھ کوشش کے باوجود بچے کا سر باہر نہیں آرہا تھا۔جبکہ اس صورتحال سے بچہ کافی رو رہا تھا۔ آخر کار احتیاط سے جنگلہ کاٹ کر بچے کا سر باہر نکالا گیا۔
ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ بچے گھروں کی بالائی منزل پر موجود بالکونی میں کھڑے ہوکر نیچے آتی جاتی گاڑیوں کا نظارہ کر رہے ہوتے ہیں۔ ایسے میں اکثر ان کے ساتھ حادثہ بھی پیش آجاتا ہے۔ گزشتہ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک چینی شخص عمارت کے نیچے بظاہر ایک خاتون کے ساتھ کھڑے ہو کر فون پر کسی سے بات کر رہا تھا کہ اچانک ان دونوں نے دیکھا کہ 1 بچی پانچویں منزل کی کھڑکی میں لٹکی ہوئی ہے اور نیچے گرنے والی ہے۔
رپورٹس کے مطابق شین ڈونگ نامی شخص اور خاتون فوراً آگے بڑھے اور بچی کو پکڑنے کے لیے اپنے ہاتھ فضا میں بلند کیے۔
اس دوران بچی عمارت سے زمین کی طرف آئی لیکن خوش قسمتی سے نیچے کھڑے شخص نے اسے پکڑ لیا اور اس کی جان بچ گئی۔
بچی کو فوراً اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی کو معمولی زخم آئے ہیں لیکن اب وہ بالکل ٹھیک ہے۔
اسی قسم کا ایک اور واقعہ لاہور کے اندرون علاقے میں پیش آیا جہاں دو بچیاں ایک سات سال کی تو دوسری تین یا چار سال کی تھی گھر کی بالکونی پر کھڑی تھیں کہ نیچے سے ماں نے ایک بچی کو آواز دی کہ نیچے آ جائو جس پر سات سالہ بچی نے تین سالہ بچی کو سیڑھیوں سے نیچے بھیجنے کی بجائے پہلی منزل سے نیچے دھکا دے دیا۔ اس حادثے میں بچی کو سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ یعنی عموما والدین کا گمان ہوتا ہے کہ ایک سات سال کے عمر کا بچہ اپنا یا چھوٹے بہن بھائیوں کا تھوڑا بہت خیال رکھ سکتا ہے لیکن اس واقعہ نے ایسی سوچ کو غلط ثابت کر دیا ہے۔ لہذا لازم ہے کہ بچوں کی حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھنی چاہیے خصوصا چھوٹے بچوں کو پانی، کرنٹ،اونچائی، آگ، اور کانچ کے خطرات سے آگاہ کرتے رہنا چاہیے تاکہ اگر وہ بھولے بھٹکے سے ان کے قریب چلے بھی جائیں تو ان کا دماغ خطرے کی گھنٹی بجا دے۔