ننھی آنکھوں سے بارش کا منظر

(نظم)
ایک ہرن پیارا سا
محمد ایوب ساگر

میں ہرن ہوں سینگوں والا
بھورا بھورا گورا کالا
رکھتا  ہوں میں آنکھیں دو
تان کے رکھوں کانوں کو
پتلی پتلی ٹانگیں میری
رفتار میں دکھائیں دلیری
ہے چھوٹی چھوٹی میری دم
میں ہوں کیا یہ جانو تم
میں جنگل میں رہتا ہوں 
سردی گرمی سہتا ہوں
میں چارا کھا کر جیتا ہوں
اور ٹھنڈا پانی پیتا ہوں
سب مجھ کو چاہتے ہیں
پھر دوڑے دوڑے آتے ہیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ننھی آنکھوں سے بارش کا منظر

 صبح  اٹھی تو میرے گھرمیں بارش ہور ہی تھی ،ہر چیز بارش سے بھیگ گئی تھی ،میرے گھر میں تیز بارش ہو رہی تھی اور سڑک ،گلیاں دریا بنے ہوئے تھے۔بچے بارش میں نہارہے تھے، اورمیرے گھر کی چیزیں بھیگ گئی تھی اورہم سب بارش میں نہائے۔ ہمیں بہت مزہ آیا۔بارش رکنے کے بعد دوبارہ شروع ہو گئی پھر ہم دوبارہ نہایا ۔درخت بارش میں کھیل رہے تھے اورپرندے اپنے اپنے گھونسلوں میں چپ بیٹھے تھے،بارش شروع ہوئی تو گھروں کے آگے شیڈز میں گاڑیاں کھڑی ہو گئی،
خوب بجلی کڑکی اور تہز بارش برسی۔
جب بارش رکی تو آسمان پر قوس قزح کے رنگ چھا گئے، اور پرندے چہچہانے لگے۔ ٹھنڈی ہواہر گیلی شے کو سکھانے لگی۔
(سابیکا زارا،کلاس تھری )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میراگھر  
میراگھر بہت اچھا ہے اورگھر میں  امی، بڑی امی اور دوبہنوں کیساتھ رہتا ہوں۔میرے گھر میں پودے بھی ہیں،جن میں رنگ برنگے پھول بھی اگ رہے ہیں۔ پھولوں کی وجہ سے تتلیاں بھی یہاں آتی ہیں۔
میرے گھر میں کھیلنے کا ایک میدان ہے،جہاں ہم گیند سے کھیلتے ہیں ،میرے گھر میں دوکمرے ہیں،ہمارے ساتھ ماموں بھی رہتے ہیں جو  ہمارے ساتھ بہت کھیلتے ہیں۔میراگھر بہت اچھا ہے۔بہن بھائی  میرے دوست بھی ہیں۔

(میثم عباس،کلاس تھری)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نام کیپشن

رانا خزیمہ اور خزینہ

عبد الوسع،اسلام آباد

ضائم، زینہ اور ایمن،لندن

ابو بکر عمران قریشی،اسلام آباد

نور العین،اسلام آباد

ای پیپر دی نیشن